
ملک بھر میں مون سون کی شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ یکم اگست سے 6 اگست تک ملک کے مختلف حصوں میں وقفے وقفے سے بارش کی پیشن گوئی کے بعد اب محکمہ موسمیات نے سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے پنجاب میں ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں جبکہ سندھ میں حید آباد اور لاڑکانہ ڈویژن میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ جبکہ بلوچستان میں ژوب، سبی اور نصیر آباد میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے اہم ہوں گے کیونکہ اس میں ملک بھر میں ملک بھر میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کے ساتھ ساتھ اربن فلڈنگ اور نچلے درجے کے سیلاب کا بھی خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے سوموار تک درمیانے سے اونچے درجے تک کے سیلاب کی پیشن گوئی کرتے ہوئے تمام حفاظتی انتظامات کرنے والے اداروں کو تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
جہاں میدانی علاقوں میں بارشوں سے سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے وہیں سیاحوں کو شمالی علاقہ جات میں احتیاط برتنے کی ہدایات بھی ہیں تا کہ لینڈ سلائیدنگ جیسے خطرے سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں:مون سون سے سیلابی صورتحال ، سلسلہ کب تک جاری رہےگا؟
یاد رہے کہ یکم اگست کو لاہور میں ہونے والی بارش نے 44 سالہ ریکارڈ توڑ دیا تھا۔ 337 ملی میٹر بارش نے شہر ڈبو دیا تھا جبکہ پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔اسی طرح چند دن قبل راولپنڈی میں بارش سے شہر میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے جس سے گھروں اور تجارتی مراکز میں کئی گھنٹے پانی جمع رہا۔ایک اندازے کے مطابق صرف رواں ہفتے میں طوفانی بارشوں سے 30 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔