وہ چیزیں جنہیں گرمیوں میں گاڑی میں رکھنا خطرناک ہوسکتا ہے؟

پاکستان اس وقت شدید ہیٹ ویوز کی لپیٹ میں ہے اور کئی علاقوں میں پارہ 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک کو چھونے لگا ہے۔ ایسے میں روزانہ کی بنیاد پر سوشل میڈیا پر صارفین ایسی ویڈیوز اور تصاویر اپلوڈ کرتے ہیں جس میں بتاتے ہیں کہ ان کی فلاں چیز گاڑی کے اندر گرمی کی وجہ سے پھٹ گئی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین موسم گرما کے ان دنوں میں چند احتیاطی تدابیر کے ساتھ کچھ چیزوں کو گاڑی میں رکھنے سے اجتناب کرنے کی تجویز دیتے تا کہ کسی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
سب سے اہم اور قیمتی چیز انسانی جان ہے۔ اس لئے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے چھوٹے بچوں کو گاڑی میں لاک کر کے نہ جائیں چاہے آپ چند سیکنڈز کیلئے بھی کچھ لینے کو رکیں۔ گرمی میں اکثر گاڑی بند کر کے کھڑی کرنے سے باہر کی نسبت اندر کا درجہ حرارت دگنا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جس سےگھٹن کا ماحول بن سکتا ہے۔اس لئے گرمیوں میں احتیاط کے طور پر بچوں یا پالتو جانوروں کو گاڑی میں چھوڑ کر نہ جائیں۔
گرمیوں میں ہم پسینے کی بدبو سے نجات پانے کیلئے اپنی گاڑی کے ڈیش بورڈ پر باڈی سپرے اور پرفیومز رکھ دیتے۔ ان پرفیومز میں بھاری مقدار میں الکوحل ہوتا ہے جو زیادہ دیر دھوپ میں پڑا رہنے سے پھٹنے کا خطرہ بن جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:ہائیکنگ پر جانے کیلئے کیا احتیاط ضروری ہیں؟
لیپ ٹاپ، بیٹریاں ، پاور بینکس وغیرہ کو بھی دھوپ سے براہ راست بچاتے ہوئے گاڑی میں نہ رکھیں۔ ان تمام برقی آلات میں لیتھیم کی بیٹریاں ہوتی ہیں جو سورج کی تپش سے پھٹنے کا خطرہ رکھتی ہیں۔
اس کے علاوہ سگریٹ کے لائٹرز، آگ بھجانے کے آلات، ہینڈ سینیٹائزر وغیرہ کو بھی گاڑی میں رکھنے سے اجتناب کیا جائے۔ اسی طرح اگر آپ کے پاس دوا موجود ہوتو اسے بھی گاڑی میں چھوڑ کر نہ جائیں۔
یاد رکھیں کے دواؤں کو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھا جاتا ہے۔ زیادہ دھوپ میں ان کا اثر زائل ہوسکتا ہے اور آپ فائدہ کی بجائے نقصان اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ گاڑی کے چاروں ٹائرز میں مناسب ہوارکھیں اور کمزور ٹائر ہونے پر زیادہ لمبے سفر سے گریز کریں۔
One Comment