کیلاش کی لڑکیاں

وادی کیلاش کی لڑکیاں وی لاگرز سے پریشان کیوں ہیں؟

خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں آباد کیلاش اپنی منفرد روایات اور ثقافت کی وجہ سے سیاحوں کیلئے کشش کا باعث ہیں۔ ہرسال سینکڑوں سیاح اس خوبصورت وادی کا رخ کرتے ہیں لیکن اب یہ سیاح مقامی خواتین کیلئے سر درد بنتے جا رہے ہیں۔
ان سیاحوں میں ایک بڑی تعداد سوشل میڈیا انفلونسرز کی ہوتی ہے جو کانٹینٹ بنانے کی خاطر کسی بھی حد تک چلے جاتے ہیں۔ کیلاش کی لڑکیاں کیمرے کے سامنے آنے سےگھبراتی ہیں لیکن سوشل میڈیا کیلئے ویڈیوز بنانے والے یہ افراد اس حیا سے عاری ہوتے ہیں اور انکی مانگ ہی ایسی ہوتی ہے کہ وہ مقامی خواتین کو ہر صورت اپنے انٹرویوز کا حصہ بنائیں۔
مقامی خواتین کاکہنا ہےکہ یہ وی لاگرز کا ہدف کیلاش کی لڑکیاں ہوتی ہیں جن سے ویوز کی خاطر انٹرویوز کرتے ہیں اور اس میں حیا سے عاری سوالات جیسا کہ محبت اور بھاگ کر شادی کے موضوعات زیر بحث لائے جاتے ہیں۔
آپ نے بھی اکثر ویڈیوز دیکھی ہوں گی جس میں وی لاگرز مقامی خواتین سے ایسے سوال کرتے نظر آتے ہیں۔ ان سوالات سے جہاں ان وی لاگرز کو ویوز ملتے ہیں وہیں مقامی ثقافت پر منفی پروپیگنڈا کرنے پر بھی کیلاش لوگ وی لاگرز سے غصہ نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں:رئیل اسٹیٹ پر مزید ٹیکس: اب گھر بنانا کتنا مشکل ہوگا؟

مقامی افراد کو یہ گلہ صرف اپنے ملک کے باسیوں سے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی افراد کبھی ان کی مرضی کے بغیر ویڈیوز نہیں بناتے اور ان کے بنائے گئے مواد میں کیلاش ثقافت کا جو پہلو دکھایا جاتا ہے وہ انتہائی مثبت ہوتا ہے۔
اس سے قبل 14 مئی کو چترال چلم فیسٹیول میں ضلعی انتظامیہ نے کیلاش خواتین سے انٹرویوز پر پابندی عائد کر دی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب کوئی خواتین کی مرضی کے بغیر ان سے انٹرویو نہ کرے اور اگر انٹرویو ہو بھی تو کسی بزرگ شہری یا قبیلےکے فرد میں انٹرویو کیا جائے تا کہ منفی اور من گھڑت مواد سے بچا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں