
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان نے سنچری کر لی ہے اور یہ سنچری ان پر بننے والے کیسز کی ہے۔یہ انکشاف عمرایوب خان نے سینئر صحافی حامد میر کے شو میں کی جب ان سے حامد میر نے سوال کیا کہ بطور اپوزیشن لیڈر آپ پر کتنے مقدمات ہیں؟
جواب میں عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ جو سامنے مقدمات ہیں وہ میرے خیال میں 100 سے کراس کر چکے ہیں۔
اس پر اینکر نے ان سے سوال کیا کہ آپ کی سنچری ہوگئی ہے تو کیا آپ کو مبارکباد دوں یا نہ دوں۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے آپ مبارکباد دے دیں۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ایک دن میں صرف ایک دن میں 4 اکتوبر کو مجھ پر 24 ایف آئی آرز ہوئی ہیں اور زیادہ تر مقدمات راولپنڈی اور اسلام آباد میں درج ہیں، جس میں سے 98 فیصد اسلام آباد میں درج ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اڈیالہ جیل کے باہر سے عمرایوب کو دیگر رہنماؤں شبلی فراز، صاحبزادہ حامد رضا، اسدقیصر اور ملک احمد خان بھچر کے ہمراہ گرفتار کرنے کے بعد دوبارہ رہا کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سنچری کر لی
دوسری جانب قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل وزیر کو بھی آج ایک اور مقدمے میں بریت مل گئی۔
عدالت کے باہر ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ الحمداللہ آج راجن پور کچے کے علاقے میں 51 واں بوگس ایف آئی آر میں جج صاحب نے مجھے باعزت بری کردیا۔ انشاءاللہ ایک دن میرا لیڈر عمران خان بھی سرخرو ہوکر تمام جھوٹے کیسز میں بری ہوں گے۔
زرتاج گل کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے اوپر تمام بنائے گئے مقدمات جھوٹے اور بوگس ہے عدالتوں سے ہی انصاف کی امید ہے ہم پرامن اور آئینی طریقے سے اپنے ملک میں رہ کر انصاف کا دروازہ کھٹکھٹا رہیں گے۔