ٹی وی کے سامنے بیٹھ کرکھانے کی وباء بہت تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔ گھر میں ہوتے ہوئے ٹی وی کے سامنے کھانے کا میز سجانا اور آفس یا باہر کہیں موجود ہوں تو اپنے موبائل فون پر کچھ لگا کر کھانا اب وبائی شکل اختیار کر چکا ہے۔
آپ نے ایسے چھوٹے بچے بھی ضرور دیکھے ہوں گے جنہیں جب تک سامنے ٹی وی یا موبائل پر کچھ لگا کر نہ دکھایا جائے وہ کھانا کھانے کی طرف راغب ہی نہیں ہوتے۔ یہی وجہ ہے کہ اس عمل کو وباء سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اگر آپ اپنا موبائل سائیڈ پر رکھ کر ، اور بند ٹی وی کے ساتھ کھانا کھا سکتے ہیں تو آپ اس وباء س محفوظ ہیں۔ اگر حالت اس سے مختلف ہے تو آپ کیلئے پریشانی کی بات ہے۔
پریشانی کی بات اس لئے کیونکہ حالیہ تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر کھانا کھاتے رہنا آپ کی صحت کیلئے اچھا نہیں ہے چاہے آپ جتنا بھی صحت افزاء کھانا کیوں نہ کھا رہے ہوں۔
یوں تو سائنس دان کافی عرصے سے کھانے کے ساتھ ٹی وی دیکھنے سے منع کرتے آرہے ہیں اور ماہرین غذا یہ بھی کہتے ہیں کہ ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر کھانے سے انسان کو اپنے کھانے کی مقدار کا اندازہ نہیں ہوتا جو موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایئرکنڈیشنر کا مسلسل استعمال مضر صحت کیسے ہے
بعض اوقات ہمارے سامنے چلنے والا ڈرامہ یا فلم اتنا محو کر دینے والے ہوتا ہے کہ ہمیں پتا ہی نہیں چلتا کب ہم اپنی ضرورت سے زائد کھا گئے ہیں۔
نیورو سائنس کی تحقیق بھی ثابت کرتی ہے کہ جب ہم کھانے کے ساتھ کسی اور کام میں مشغول ہوتے ہیں تو ہمیں کھانے سے اطمینان ہی نصیب نہیں ہوتا جو کہ صحت کیلئے اچھا نہیں ہے۔
اس حوالے سے ایک ماہر غذائیات کا کہنا ہے کہ انسان کو کھانا کھاتے وقت ایسا سمجھنا چاہیے کہ وہ اپنے اندر فیول بھر رہا ہے اور جیسے فیول بھرتے وقت ہم اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہونے دیتے اور دھیان بھی رکھتے ہیں کہ کہیں زیادہ بھرنے سے ٹینکی سے فیول بہہ نہ نکلے ، اسی طرح ہمیں اپنے کھانے کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔
چونکہ یہی فیول ہی ہوتا ہے جس پر ہم پورا دن چلتے ہیں۔ یہی کھانا ہی بعد ازاں ہمارے جسم کا حصہ بنتا ہے۔ اب یہ ہم پر ہے کہ ہم کیا چیز اپنے جسم کا حصہ بناتے ہیں۔