ہم نہ باز آئیں گے محبت سے

ہم نہ باز آئیں گے محبت سے، جان جائے گی اور کیا ہوگا۔ معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کا مار کھا کر بھی پیٹ نہیں بھرا ہے اور انہوں نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ خواتین ان سے محبت کرتی ہیں اور اگر انہیں کسی کو ملنے رات کے تین بجے بھی جانا پڑا تو وہ جائیں گے۔
خواتین کے خلاف اپنے بیانات کی وجہ سے خلیل صاحب ہر وقت تنازعات کا شکاررہتے ہیں۔ تاہم اب کی بار ان کو مین سٹریم اور سوشل میڈیا پر ڈسکس کئے جانےکی وجہ وہ پھینٹی ہے جو انہیں چند روز قبل لگائی گئی۔
اس کے بعد انہوں نے پولیس میں رپورٹ بھی درج کرائی اور پولیس کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ 15 جولائی کی رات 12 بجے ایک خاتون نے انہیں فون کیا اور کہا کہ وہ ان کی بہت بڑی فین ہیں اور ان سے ڈرامہ بنوانا چاہتی ہیں۔
خلیل الرحمان قمر کا کہنا ہے کہ وہ خاتون سے ملنے صبح کے 4 بجے لوکیشن پر پہنچے تو خاتون نے کمرے میں بٹھایا جہاں اچانک دستک ہوئی تو اس نے کہا کہ بار ڈیلیوری والا آیا ہوگا۔
تاہم انہوں نے دروازہ کھولا تو 7 مسلح افراد اندر داخل ہوئے، تشدد کیا اور پیسے ہتھیا لیئے۔ اس کے بعد اگلے روز ہی 11 بجے انہیں ننکانہ صاحب چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
مزید پڑھیں: خواتین کے بعد خلیل الرحمٰن قمر کا مردوں سے پنگا
صحافیوں نے ان سے سخت سوال بھی کیئے جہاں انہوں نے رات کے وقت کسی خاتون کو ملنے جانے کے سوال پر عجیب منطق بیان کی کہ ڈاکٹرز نے انہیں دن میں سفر کرنےسے روکا ہے اس لئے وہ رات میں سفر پر نکلتے ہیں۔
صحافیوں کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ خواتین سے ان کا عزت کا رشتہ ہے اور خواتین ان سےمحبت کرتی ہیں۔ اس پر ان سے سوال ہوا کہ یہ کیسی محبت ہے کہ آپکو اغواء کر کے تشدد کیا جارہا ہے۔ اس پر خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا کہ یہ وہ خواتین نہیں جو ان سے عقیدت رکھتی ہیں۔
ان کے خواتین کے بارے ماضی کے بیانات خصوصاً ماروی سرمد کے موضوع کو زیر بحث لانے پر انہوں نے اسے مختلف معاملہ قرار دے دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کہیں پر بھی جانے کا حق ہے اور وہ رات کے تین بجے بھی کسی سے ملنے جا سکتے ہیں۔ یوں خلیل صاحب مار کھا کر بھی بضد ہیں کہ ہم نہ باز آئیں گے محبت سے۔