کھیل

سہ ملکی سیریز فائنل، محمد نواز کی ہیٹ ٹرک نے قومی ٹیم کی ڈوبٹی کشتی بچالی

سہ ملکی سیریز کے فائنل میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن شروع میں ہی لڑکھڑا گئی۔

7 ستمبر 2025 کی شام کرکٹ کی دنیا میں ایک اور شاندار مقابلہ دیکھنے کو ملا جس میں ٹرائی نیشن سیریز کے فائنل میں پاکستان نے افغانستان کو شکست دے کر ایونٹ اپنے نام کر لیا۔

شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے افغانستان کو 75 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر ایونٹ اپنے نام کر لیا۔

اس میچ میں محمد نواز نے اپنی شاندار آل راؤنڈ پرفارمنس کے ساتھ میچ کا پانسہ پلٹا۔ اس سےقبل قومی ٹیم کی پرفارمنس سے میچ ہاتھ سے نکلنے کے آثار پیدا ہونے لگی تھے۔

 

سہ ملکی سیریز فائنل، پاکستان کی بیٹنگ لائن پر سوالیہ نشان:

 

سہ ملکی سیریز کے فائنل میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن شروع میں ہی لڑکھڑا گئی۔

اوپنر صاحبزادہ فرحان بغیر  کوئی رنز بنائے پویلین لوٹے۔ اس کے علاوہ کوئی کھلاڑی بڑا سکور نہ بنا سکا۔

فخرزمان 27 جبکہ  محمد نواز 25 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

مقررہ 20 اوورز میں قومی ٹیم صرف 141 رنز بنا سکی۔ سکور بظاہر کم تھا اور افغانستان ٹیم کی جارحانہ بیٹنگ لائن کے سامنے یہ اور کم محسوس ہو رہا تھا۔

لیکن یہاں محمد نواز کی تباہ کن باؤلنگ نے کسی افغان بلے باز کی نہ چلنے دی۔ محمد نواز نے شاندار ہیٹ ٹرک اور بعدازاں 5 وکٹوں کے ساتھ افغان بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔

محمد نواز کی ہیٹرک ، پانچ وکٹوں سے افغان بیٹنگ لائن تہس نہس:

 

ساتویں اوور کے آغاز میں محمد نواز باؤلنگ کو آئے تو انہوں نے افغان بلے بازوں پر اپنی دھاک بٹھانا شروع کردی۔

اوور کی آخری دو گیندوں پر انہوں نے دانش رسولی اور عظمت اللہ عمرزئی کو صفر رنز پر پویلین واپس بھیج دیا۔

نواز اگلا اوور کرانے کو آئے تو انہوں نے ابراہیم زدران کو پہلی گیند پر پویلین بھیج کر ہیٹ ٹرک مکمل کر لی۔

ان کی تباہ کن باؤلنگ اس کے بعد بھی جاری رہی جہاں  انہوں نے مزید دو کھلاڑیوں کریم جن اور کپتان راشد خان کو آؤٹ کیا۔

ان کی اس شاندار باؤلنگ کی وجہ سے پوری افغان ٹیم صرف 66 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

اس سے قبل بیٹنگ کے دوران بھی محمد نواز نے سلمان علی آغا کے ساتھ 40 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر قومی ٹیم کی گرتی بٰٹنگ لائن کو سہارا دیا۔

نواز21 گیندوں پر 25 رنز بنا کر دوسرے ٹاپ سکورر رہے۔

 

مزید پڑھیں: ایشیاء کپ 2025؛ جنگی حالات کے بعد پہلی بار پاکستان اور انڈیا مدمقابل

 

میچ میں جیت کے باوجود ٹیم پر تنقید کیوں؟

 

میچ کے بعد شائقین کی جانب سے جیت پر خوشی کا اظہار تو کیا گیا لیکن ساتھ ہی قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن پر سوالات بھی اٹھ گئے۔

نواز کی ہیٹ ٹرک اور پانچ وکٹوں کی بدولت قومی ٹیم کو میچ میں واپسی کا موقع ملا وگرنہ 142 رنز جارحانہ افغان ٹیم کے سامنے کچھ نہ تھا۔

قومی ٹیم پر اس موقع پر تنقید اس لئے بھی بجا ہےکیونکہ 9 ستمبر سے دبئی کے  انہی گراؤنڈز پر ایشیاء کپ کھیلا جائے گا اور یہی ٹیم میدان میں اترے گی۔

اگر ایسی پرفارمنس کا مظاہرہ کیا گیا تو 14 ستمبر کے پاک انڈیا ہائی وولٹیج ٹاکرے سمیت ایونٹ کے دیگر میچز بھی خطرے میں پڑ جائیں گے۔

 

پاک افغان ٹاکرے بھی ہائی وولٹیج میچز میں شمار ہونے لگے:

 

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کرکٹ میچز بھی اب ہائی وولٹیج ٹاکرے بنتے جارہے ہیں۔

دونوں ممالک کے فین ایک دوسرے پر سوشل میڈیا اور گراؤنڈز میں جملے کستے نظر آتے ہیں جبکہ گراؤنڈ میں بھی کھلاڑیوں کا موڈ جارحانہ ہوتا ہے۔

یوں اب پاک انڈیا میچز کے علاوہ پاک افغان میچز بھی شائقین کے دل کے بہت قریب ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button