ابھرتے ہوئے صحافی ایب یوسفزئی کے مطابق لاہور کی ٹریفک پولیس نے کھاڑک نالہ کے مقام پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ کر رہے تھے تو اس وقت ہی ایک واپڈا ملازم کا وہاں سے گزر ہوا جو کہ بنا ہیلمنٹ کے آ رہا تھا۔
متعقلہ شخص کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ٹریفک وارڈن نے روکا تو اس نے اپنا محکمانہ حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ واپڈا کا ملازم ہے۔ تاہم اسے ریلیف نہ مل سکا اور ٹریفک وارڈن نے اس کا چالان کردیا۔
پولیس کے مطابق متعلقہ واپڈا ملازم کو پولیس نے دھمکی دی کہ میں تمہارا علاج کرتا ہوں اور اسکے کچھ دیر بعد ہی واپڈا کی ایک گاڑی وہاں پہنچی اور چوک کے ٹریفک سنگل کی بجلی منقطع کر دی گئی۔
شاید آپکو یہ معاملہ کسی فلمی سین کی طرح لگ رہا ہو، لیکن حقیقت میں یہ معاملہ لاہور میں پیش آیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے گلشن راوی تھانے میں اس حوالے سے رپورٹ کیا تو پولیس نے ایس ڈی او کو بلا لیا۔
دونوں محکوں کے بڑی کی صلح صفائی کے بعد ٹریفک سگنل کی بجلی بحال کر دی گئی تاہم یہ واقعہ اپنی نوعیت کے حساب سے خطرناک ضرور ہے کیونکہ اگر محکموں میں اس طرز کی لڑائی چھڑ جائے تو عوام تو ان محکموں کی آپسی لڑائی میں نقصان اٹھائے گی۔
مزید پڑھیں: عوام کو بڑاریلیف، وراثتی سرٹیفکیٹ فری
اس حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ شہری ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرتے جبکہ پھر چالان کٹنے پر لڑنے جھگڑنے کو آجاتے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں ای چالان جاری کیئے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس میں ایک شہری کو ٹریفک پولیس کی جانب سے 83 ہزار 650 روپے کا چالان بھیجا گیا کیونکہ شہری ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریباً 118 مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی جس کے بعد اسے اتنے بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔
یاد رہے کہ لاہور میں مصنوعی ذہانت پر مبنی سسٹم کے انسٹال کرنے کے بعد سے شہریوں کو بلاتفریق ای چالان جاری کئے جارہےہیں۔