اسلام آباد: تحریک انصاف کے 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے دوران دہشت گرد حملے کے خدشے کے پیش نظر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی جانب سے ایک اہم الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ اس الرٹ میں فتنہ الخوارج نامی دہشت گرد گروہ کی جانب سے دہشت گردی کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں کہ یہ گروہ احتجاج کے دوران ممکنہ طور پر دہشت گردی کر سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشت گرد افغانستان سے پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں اور ان کے بڑے شہروں میں حملے کرنے کے امکانات ہیں۔
نیکٹا نے صوبائی حکومتوں کو سخت سیکیورٹی اقدامات کرنے کی تلقین کی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے بھاری نقصانات سے بچا جا سکے۔ عوام کو بھی محتاط رہنے کی بہت ضرورت ہے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کو دیکھ کر اس کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں اختلافات
تحریک انصاف کی جانب سے 24 نومبر کے احتجاج کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے احتجاجی قافلے صبح دس بجے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ان قافلوں کی نگرانی کریں گے اور ضرورت پڑنے پر کسی بھی قافلے کو لیڈ کریں گے۔ ان کے ہمراہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود ہوگی جو وقت پڑنے پر انکے ساتھ کھڑی ہوگی.
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کسی بھی قافلے یا جلوس میں شریک نہیں ہوں گی اور نہ ہی ان کا کوئی اس احتجاج میں کردار ہوگا۔ یہ بات واضح رہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کے خطوط کا تحریک انصاف کی ریلیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اور تحریک انصاف نے احتجاج کو مکمل طور پر جاری رکھنے کا ارادہ کرلیا ہے ۔