متفرق

پی ٹی آئی کی قاضی فائز عیسیٰ بیکری واقعے سے لاتعلقی کیوں‌ضروری

گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ بغیر پروٹوکول ایک بیکری پر پہنچے جہاں ایک شخص نے ان سے دریافت کیا کہ کیا وہ فائز عیسیٰ ہیں اور اس کے بعد زبان سے لعنت جیسے نامناسب کلمات ادا کئے۔
اس واقعے کے سوشل میڈیا پر رپورٹ ہونے کے بعد سے پی ٹی آئی سے وابستہ رہنما اور پارٹی کارکنان اس عمل کو سراہ رہے ہیں۔ لوگ اس بیکری کے باہر جا کر سیلفیاں لے رہے ہیں، ڈونٹس آرڈر کر رہےہیں ۔میڈیا اطلاعات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے بیکری کو سیل بھی کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اس بات کو بطور وجہ پیش کر رہے ہیں کہ ان کی فیمیلز کے ساتھ گزشتہ دو سال سے جو کچھ ہورہا ہے اور خصوصاً قاضی فائز عیسیٰ کے دور چیف جسٹس میں ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کے گھروں کو پھلانگ ان کی خواتین اور بچوں کے ساتھ ہوا اسکا حساب کون دے گا۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھ گزشتہ دو سالوں میں جو کچھ ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی اور اس پر عدلیہ کی خاموشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قاضی فائز عیسیٰ کی مجرمانہ خاموشی کسی طور قابل قبول نہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں یہ کیسی آگ ہے، بے زبان جانور زندہ جل رہےہیں

لیکن پی ٹی آئی ایسے عمل سے گزر چکی ہے تو وہ ان تکالیف سے آگاہ ہے۔ ایسے میں پی ٹی آئی کو رواداری کا درس حاصل کرنا چاہیے اور جو ان کے ساتھ ہوا اس کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے تاکہ آئندہ نسلوں تک یہ نفرت نہ جائے۔
کچھ بھی ہو معاشرے سے اس نفرت کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ اور پی ٹی آئی کے درمیان کچھ بھی مسائل رہے ہوں فیملی کے ساتھ کسی بھی شخص کے ساتھ ایسا برتاؤ قابل قبول نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کو علی اعلان اس مہم سے کنارہ کشی کرنا چاہیے اور خصوصی ہدایات جاری کرنی چاہیں کہ پی ٹی آئی کارکنان اور رہنما اس معاملے کو مزید نہ اچھالیں.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button