کیا ہینلی کا تاریخی چرچ دوبارہ مسجد بن پائے گا؟

چرچ آف انگلینڈ کا کہنا ہے کہ ایک سابقہ درج شدہ چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے منصوبے آگے نہیں بڑھ سکتے کیونکہ اس عمارت پر ایک معاہدہ ہے۔ پچھلے ہفتے اسٹوک آن ٹرینٹ سٹی کونسل نے ہینلی میں واقع سینٹ جانز چرچ کو دوبارہ عبادت گاہ کے طور پر استعمال کرنے کی درخواست منظور کر لی تھی۔
اسٹوک آن ٹرینٹ سٹی کونسل نے ہینلی میں گریڈ II* لسٹڈ سینٹ جونز چرچ کے استعمال کو عبادت گاہ اور کمیونٹی سہولت کے طور پر دوبارہ بحال کرنے کی منظوری دی تھی۔
تاہم، چرچ کے اندرونی حصے میں تبدیلی کے پہلے منصوبے، جن کے لیے لسٹڈ بلڈنگ کی منظوری کی ضرورت ہوتی، کو ترک کر دیا گیا تھا ۔چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا یہ فیصلہ، منصوبہ ساز افسران نے تفویض شدہ اختیارات کے تحت لیا تھا، درخواست گزاروں کی جانب سے کمیونٹی کے لیے ایک ‘اہم سنگ میل’ کے طور پر خوش آمدید کہا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:جنوبی ایشیائی ثقافتی ورثے کے مہینے کے حوالے سے پروقار تقریب کا انعقاد
ضمیرفاؤنڈیشن کے ترجمان زیبی ضمیر نے کہا کہ سٹی کونسل کا فیصلہ اس مشترکہ ویژن کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد نہ صرف چرچ کی تاریخی اہمیت کو برقرار رکھنا ہے بلکہ ہمارے مقامی رہائشیوں کی مختلف ضروریات کو بھی پورا کرنا ہے۔ یہ ترقی کمیونٹی سروسز کو بہتر بنانے اور ہینلے میں شمولیت کو فروغ دینے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
مسٹر ضمیر نے کہا کہ سینٹ جانز چرچ میں متعدد کمیونٹی خدمات فراہم کی جائیں گی، جن میں ایک میوزیم، ایک کثیر المذاہب لائبریری اور صرف خواتین کے لیے مخصوص ایک جم شامل ہے۔
یہ عمارت، جو 1788 کی ہے، 1980 کی دہائی سے چرچ کے طور پر استعمال نہیں ہوئی۔ اسے آخری بار ایک اینٹیک سنٹر اور کیفے کے طور پر استعمال کیا گیا تھا، جو 2020 میں بند ہوگیا تھا۔