انتخابات 2024اہم خبریںپاکستان

پولنگ ڈے پر پی ٹی آئی کی مشکلات کا حل نکال لیا گیا

8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کیلئے پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے صدر خالد خورشید خان نے اپنی معلومات کی بنیاد پر چند واقعات ہونے کی پیشن گوئی کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ووٹرز کیلئے خصوصی پیغام ریکارڈ کرایا ہے۔ جس میں پی ٹی آئی کی مشکلات کا حل نکال لیا گیا ہے جو الیکشن ڈے پر پارٹی کیلئے معاون ثابت ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت خواتین اور نوجوانوں کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور ایسا خوف کا ماحول بنایا جارہا ہے تاکہ ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہے۔ کچھ بھی ہو جائے ووٹرز کو کہوں گا کہ ووٹ ڈالنے کیلئے ضرور نکلیں۔
خالد خورشید خان کا کہنا تھا کہ ان کے علم میں آیا ہے کہ ٹریفک وارڈن چالان کے نام پر نوجوانوں کے شناختی کارڈ چھین رہی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی ورکرز کو ہدایات جاری کیں کہ اپنے شناختی کارڈ کی حفاظت کریں اور کوئی بھی ایسا عمل نہ ہونے دیں جس سے شناختی کارڈ چھن نہ سکے۔


سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کاکہنا تھا کہ الیکشن سے ایک دن قبل انٹرنیٹ بند ہونے کی بھی اطلاعات ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد معلومات تک رسائی کو روکنا ہے۔ انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ اس دوران تحریک انصاف کے ووٹرز کو اس قسم کی خبر سننے کو مل سکتی ہیں کہ فلاں امیدوار الیکشن سے دستبردار ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں:‌9 فروری کا اخبار 6 فروری کو کیسے آگیا؟

خالد خورشید خان کا کہنا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے آپ نے افواہوں پر کان نہیں دھرنے اور پی ٹی آئی کے امیدوار کو ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود سوشل میڈیا ٹیم بہت اچھا کام کر رہی ہے اور ہر مسئلے کا حل نکال رہی ہے۔
انہوں نے ووٹرز سے گزارش کی کہ کسی طور کنفیوژ نہ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھلے آپکو امیدوار پسند نہ ہو لیکن آپ نے اسے ووٹ دینا ہے کیونکہ آپکا اصل ووٹ عمران خان کیلئے ہے۔ جن حلقے میں پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار کے علاوہ کوئی اور امیدوار الیکشن لڑ رہا ہے خالد خورشید خان نے اسے پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کی گزارش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی امیدوار کو کوئی گلہ ہے تو وہ عمران خان سے بات کر لے لیکن اس موقع پر کنفیوژن نے پھیلائے کیونکہ یہ ان کے اور پارٹی کے حق میں بہتر نہ ہوگا۔ انہوں نے ووٹرز سے بھی گزارش کی کہ ایسے کسی شخص کو ووٹ نہ دیں جو عمران خان کی تصاویر لگا کر الیکشن لڑ رہا ہے لیکن پارٹی کا حمایت یافتہ امیدوار نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button