ٹرینڈنگسوشل

ذیشان الحسن عثمانی لٹ گئے

مشہور یوٹیوبر اور لکھاری ذیشان الحسن عثمانی کا یوٹیوب چینل مستقل طور پر بند کر دیا گیا۔ ذیشان الحسن عثمانی ایک پاکستانی ڈیٹا سائنٹسٹ، مصنف، کاروباری، اور کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں اسکالر ہیں تاہم وہ اس وقت کیلفورنیا میں مقیم ہیں۔ وہ فلبرائٹ گرانٹ وصول کنندہ ہے اور کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں متعدد ڈگریاں رکھتے ہیں۔ عثمانی نے ٹیکنالوجی، سیاست اور بین الاقوامی امور کے میدان میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں، جن میں ایک کتاب فلبرائٹ اسکالر کے طور پر ان کے سفر اور تعلیم کی دستاویز کرتی ہے۔
ذیشانی الحسن عثمانی ایک استاد کی حیثیت سے اپنا یوٹیوب چینل چلاتے ہیں جس میں وہ سیلف ڈویلمپنٹ، ایمرجنگ ٹیکنالوجیز، اسلام اور نوجوانوں کیلئے دستیاب مواقعوں جیسے موضوعات پر ویڈیوز بناتے ہیں۔ تاہم ان کا چینل آج مکمل طور پر بند کر دیا گیا ۔

مزید پڑھیں: رقص کرنے پر خواتین گرفتار

انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ نقصان دہ اور خطرناک” سمجھے جانے والی ویڈیوز کی پوسٹنگ کی وجہ سے یوٹیوب نے آج میرا یوٹیوب چینل مستقل طور پر بند کردیا ہے۔ الحمد للہ۔ میں بنیادی طور پر سیلف ڈویلپمنٹ اور ایمرجنگ ٹیکنالوجیز سے متعلق ویڈیوز بناتا ہوں۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ میری ویڈیوز کو "نقصان دہ اور خطرناک” کے طور پر کیوں کلاسیفائی کیا گیا ہے۔ آخری ویڈیو جو میں نے اپ لوڈ کی تھی اس میں انت امبانی کی پری ویڈنگ پر بحث کی گئی تھی اور اس کا موازنہ ہندوستان میں غربت سے کیا گیا تھا۔ میرا قیاس ہے کہ ویڈیو کو نیل موہان (یوٹیوب کے سی ای او) یا سندر پیچائی(سی ای او گوگل( نے ناگوار سمجھا ہوگا۔ یہ ہے "آزادی اظہار” کا حق جس کے ہم دیوانے ہیں .خیر ایک طرح سے اچھا ہی ہوا کہ آج رمضان کا پہلا دن ہے اور مجھے ذکر ازکار اور دعا کے لئے زیادہ وقت مل جائیگا. 4 سال کی محنت، 1300 ویڈیوز اور 3 ملین سبسکرائبرز کے بعد آپ سب سے خدا حافظ میرے واسطے دعا کیجئےگا۔


کیا ذیشان الحسن عثمانی اس کے بعد نیا چینل بنائیں‌گے؟ اس حوالے سے انہوں‌نے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا تاہم مشہور یوٹیوبر عون علی کھوسہ نے انہیں حوصلہ دیتے ہوئے لکھا کہ آپ کی فیس بک پوسٹ پر ایک کمنٹ کے مطابق آپکا پیج ہیک ہوا، اس پر پالیسی کے خلاف ویڈیو چلائی گئی جس کی وجہ سے بند ہوا. اپیل سے واپس آ جائے گا.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button