پی ٹی آئی اراکین کی گرفتاری پر بلاول بھٹو کا پی ٹی آئی کو مشورہ

8 ستمبر کی رات پارلیمنٹ کے احاطے سے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کی گرفتاری کے بعد اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں کے رہنما بھی اظہار خیال کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے آج پاکستان پیپلز پارٹی کی سربراہ بلاول بھٹو نے بھی اسمبلی میں اظہار خیال کیا جہاں انہوں نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ ایوان اور پارلیمانی کمیٹیوں کو نہ چھوڑیں۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی پالیسیوں سے اختلاف تھا اور آگے بھی کرتا رہوں گا لیکن تحریک انصاف کو مشورہ ہے کہ ایوان اور کمیٹیاں نہ چھوڑیں۔ آپ جائیں گے تو وہ لوگ خوش ہوں گے جو آپ کو یہاں نہیں دیکھنا چاہتے۔
یاد رہے کہ آج کے ہنگامہ خیز اجلاس کے دوران بیرسٹر گوہر علی خان نے اعلان کیا تھا کہ جب تک سانحہ 10 ستمبر کی تحقیقات نہیں ہو جاتی ہم ایوان کے کاروائی میں شرکت نہیں کریں گے اور نہ ہی پارلیمانی کمیٹیوں کا حصہ بنیں گے۔
مزید پڑھیں:رات گئے پارلیمنٹ پر حملے پر ایاز صادق کی رولنگ
جس پر بلاول بھٹو نے انہیں یہ مشورہ دیا ۔ اسمبلی سے تقریر میں بلاول بھٹو کا یہ کہنا تھا کہ حکومت کا کام اگر یہ ہے کہ آج کس کو بند کرنا ہے پتھر کا جواب پتھر سے دینا ہے تو ایک دن کے لیے اپ خوش ہوں گے لیکن کل میں اور اپ بھی اسی جیل کا حصہ ہوں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری بہن سیمابیہ طاہر پر پرچہ ہوا، آپ کی بھی خواتین خیبرپختونخوا سے آئی ہیں۔ اگر ہم نے پرچہ کرنے شروع کر دیئے تو آپ کیا کریں گے۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آپ نے پنجاب میں ہمارے 11 ایم پی ایز کو 15 سیشن کے لئے پابندی لگائی۔ مجھ پر بھی بہت پریشر تھا کہ آپ کے رکن اسمبلی پر بھی پابندیاں لگائی جائیں، تاہم میں نے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔