اہم خبریںنئی نسل

چین میں بے روزگار افراد میں آفس کرائے پر لینے کا رجحان کیوں بڑھ رہا ؟

عالمی سطح پر نوکریوں سے نکالے جانے کے رحجان میں اضافے کی وجہ سے بے روزگاری نہ صرف مالی دباؤ پیدا کر رہی ہے بلکہ لوگ نفسیاتی اور جذباتی نقصان بھی اٹھا رہے ہے۔

جب کوئی شخص نوکری حاصل نہیں کر پا رہا ہوتا تو اسے کئی محاذوں پر لڑنا ہوتا ہے۔ پہلی لڑائی اس کی اپنے آپ سے ہوتی ہے۔

اس کے بعد گھر کے افراد کی امیدوں کا بوجھ اسے سر اٹھا کر جینے نہیں دیتا۔ رہی سہی کسر پوری کرنے کیلئے معاشرہ طعنہ زنی کی راہ اپنا لیتا ہے۔

یہی وجہ ہے کے بے روزگار افراد اکثر لوگوں میں جانے سے کتراتے ہیں اس وقت تک کہ جب تک انہیں ملازمت کے مواقع میسر نہیں آ جاتے۔

چین میں، ایک انوکھا رجحان سامنے آیا ہے، جس میں بے روزگار افراد دفتر کی جگہیں کرائے پر لے کر اور پیشہ ور کے طور پر ظاہر کر کے "کام کرنے کا دکھاوا” کرتے ہیں۔ یہ رحجان اب تیزی سے پھیل رہا ہے۔

بیروزگار افراد کیلئے آفس پیکجز:

 

کم از کم 30 یوآن (چینی کرنسی ) میں، افراد اپنی ملازمت کی ظاہری شکل کو برقرار رکھ سکتے ہیں تاکہ خاندان اور دوستوں کے سامنے اپنی بے روزگاری کی حیثیت ظاہر نہ کریں۔

ہیبی صوبے کی ایک ویڈیو حال ہی میں وائرل ہوئی جس میں اس غیر روایتی سروس کی تشہیر کی گئی ہے۔

اس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک دفتر کی جگہ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک 29.9 یوآن فی دن کرایہ کے لیے دستیاب ہے۔

پیکیج میں کام کی جگہ اور دوپہر کا کھانا شامل تھا۔ اسی طرح کی ایک اور پیشکش 50 یوآن چارج کرتی ہے، جس سے صارفین کو چمڑے کی کرسی پر بیٹھنے اور تصاویر کے لیے "باس” کے طور پر پوز کرنے کی اجازت ملتی ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں‌طلباء تحریک کا اعلان

ایک منتظم، جس کے پاس فالتو دفتر تھا، نے وضاحت کی کہ یہ خیال بڑی کارپوریشنوں میں بڑھتی ہوئی ڈاؤن سائزنگ کے مشاہدے سے پیدا ہوا تھا۔

اس نے اسے بے روزگار افراد کے لیے ایک عارضی پناہ فراہم کرنے کے طریقے کے طور پر دیکھا، جس سے وہ پیداواری صلاحیت برقرار رکھ سکتے ہیں اور سماجی طور پر جڑے رہ سکتے ہیں۔

پریٹنڈ ورک کے حامی اور ناقدین کی رائے:

 

کام کرنے کا دکھاوا کرنے کے اس تصور نے آن لائن بحث کو جنم دیا ہے۔ حامی اسے بے روزگاری سے منسلک ذہنی صحت کے چیلنجوں کو کم کرنے کے ایک آلے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

ان لوگوں کا خیال ہے کہ یہ آفس بے روزگار افراد کو وقار برقرار رکھنے اور سماجی دباؤ سے نمٹنے میں مدد کرتے ہیں۔

تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فراریت کو فروغ دیتا ہے اور بامعنی روزگار تلاش کرنے کی کوششوں میں تاخیر کر سکتا ہے۔

ناقدین کی رائے ہے کہ جب ایک بندے کو اس حد کت سہولت دے دی جائے کہ وہ خود کو باس سمجھ سکے اور اس کے اظہار کا موقع بھی فراہم کر دیا جائے تو ایسا شخص دوبارہ محنت کی طرف آنے میں دقت محسوس کرے گا۔

تاہم اس منفرد انداز کو زیرِ بحث لایا جا رہا ہے اور بے روزگار افراد کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش میں اہم پیشرفت قرار دیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button