اہم خبریںپاکستان

آرمی چیف کو خط کے بعد جیل میں‌عمران خان کے ساتھ کیا ہوا؟

عمران خان کی جانب سے دو روز قبل آرمی چیف کے نام ایک کھلا خط لکھا گیا جس میں انہوں نے ان چھ نکات کا تفصیل سے ذکر کیا جس کی وجہ سے عوام اور فوج کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے۔اگرچہ افواجِ پاکستان کی جانب سے آفیشلی اس خط کا کوئی جواب نہیں دیا گیا تاہم میڈیا پر سیکورٹی ذرائع سے کچھ خبریں ضرور چلائی جاتی رہیں۔
تاہم خط لکھنے کے بعد اڈیالہ جیل میں عمران خان کے ساتھ کیا ہوا، بانی پی ٹی آئی نے میڈیا ٹیم اور وکلاء سے گفتگو میں بتا دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کل اپنے خط کے ذریعے پاکستان میں فوج اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کی وجوہات کی نشاندہی کی تھی۔ اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ آرمی چیف کے نام لکھے گئے میرے خط کے نکات کو ذہن میں رکھ کر اداروں کی پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے۔ ورنہ یہ روز بروز بڑھتی خلیج پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔ ایجنسیوں کا کام سیاست میں مداخلت نہیں ہے۔ ادارے اگر سیاسی انتقام کے بجائے اپنے فرائض کی ادائیگی پر توجہ دیں تو عوام میں ان کا وقار خود بخود بڑھے گا۔

مزید پڑھیں:‌آرمی چیف کو خط؛ عمران خان نےپالیسیوں پر نظرثانی کی چھ وجوہات گنوا دیں

جیل میں‌عمران خان کی جانب سے خط لکھے جانے کے بعد صورتحال:‌

عمران خان کا کہنا تھا کہ کل بھی میں نے اپنے خط میں نادیدہ قوتوں کی جانب سے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا کر بشرٰی بیگم کی مجھ سے ملاقات رکوانے سے آگاہ کیا تھا۔ آج ایک مرتبہ پھر عدالت کے احکامات اور سپرنٹنڈنٹ کے بیان کے باوجود میری اہلیہ کی ملاقات مجھ سے نہیں ہونے دی گئی جس کے پیچھے انہی کا ہاتھ ہے جو قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور خود کو آئین سے بالاترسمجھتے ہیں۔ بشرٰی بیگم ایک گھریلو خاتون ہیں ان کو صرف اور صرف مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے ان کو پہلے بھی دس مہینے بے گناہ جیل میں رکھا گیا، ابھی بھی وہ قید تنہائی میں ہیں۔ ان کی مجھ سے ملاقات کی اجازت نہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

خواتین کے خلاف سیاسی انتقام پر عمران خان کا رد عمل:

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام کی غرض سے خواتین کی حرمت پامال کرنا اس ملک کی تاریخ میں ایک نئی ریت ہے جس کا سہرا اس فسطائی رجیم اور اس کے آلہ کاروں کے سر ہے۔ خواتین کا تقدس پامال کرنا ہماری معاشرتی اور اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔ ہماری خواتین کے گھر توڑے گئے، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ان کو گریبانوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔ ایک ایسے معاشرے میں جہاں خواتین پہلے ہی سیاست میں حصہ لینے سے گھبراتی ہیں یہ سب کر کے ان کے حوصلے پست کرنا انتہائی بے شرمی کی بات ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button