
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے ٹرانسفر ہونے کے بعد سے معاملات میں شدت آ گئی۔ ججز ٹرانسفر کےبعد سنیارٹی لسٹ میں بھی ٹرانسفر پا کر آنے والے ججز کو سبقت مل گئی جب کہ چیف جسٹس عامر فاروق نے انتظامی کمیٹی میں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ججز کو نکالتے ہوئے کمیٹی میں نئے آنے والے ججز کو شامل کردیا۔
سنیارٹی لسٹ میں رد و بدل، جسٹس محسن اختر کیانی اور گل حسن اورنگزیب متاثر:
ججز ٹرانسفر کی خبر سامنے آنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے ایک خط سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے مانگ کی تھی کہ اسلام آباد کے سینئر ججز میں سے ہی کسی کو چیف جسٹس لگایا جائے۔
ان میں ججز کی جانب سے یہ اعتراض اٹھایا گیا تھا کے جب کوئی جج کسی اور ہائیکورٹ سے ٹرانسفر پا کر اسلام آباد ہائیکورٹ آئے گا تو اسے نئے سرے سے حلف اٹھانا پڑے گا اور اس دن سے اس کی سنیارٹی شروع ہوگی۔
تاہم صدر مملکت نے یہ اعترض مسترد کردیا جس کے بعد ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر بھی ہوگیا اور ساتھ ہی ان ججز کو نیا حلف بھی نہ اٹھانا پڑا۔
اس کے بعد سنیارٹی لسٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے تبدیلی کر دی گئی ۔ ایڈیشنل رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف جسٹس کی منظوری سے نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس میں سنیارٹی میں پہلے نمبر پر جسٹس سرفراز ڈوگر کو رکھا گیا۔
جسٹس سرفراز ڈوگر کے سینئر جج بننے سے نہ صرف وہ اب چیف جسٹس کی دوڑ میں شامل ہو گئے بلکہ جسٹس محسن اختر کیانی سے سینئر پیونی جج کا عہدے بھی چھن گیا۔
سنیارٹی میں دوسرے نمبر پر جسٹس محسن اختر کیانی جبکہ تیسرے نمبر پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ، چوتھے نمبر پر جسٹس طارق محمود جہانگیری اور پانچویں نمبر پر جسٹس بابر ستار موجود ہیں۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر معاملے پر جسٹس یحیٰیآفریدی کا رد عمل
انتظامی کمیٹی میںتبدیلی، جسٹس کیانی اور گل حسن اورنگزیب عہدوں سے فارغ:
چیف جسٹس عامرفاروق نے انتظامی کمیٹی کی بھی از سر نو تشکیل کر دی جس میں سینئر ججز کو نظر انداز کرتے ہوئے جونیئر ججز کو اہمیت دے دی گئی۔
چیف جسٹس عامر فاروق اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین مقررجبکہ سینئر پیونی جج جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو انتظامی کمیٹی کے ممبران مقرر ۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈیپارٹمنٹل کمیٹی بھی تبدیل کردی۔ نئی ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی سینئیر پیونی جج جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ہوگی۔
کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی سب سے اہم کمیٹی Administration committee ہے جس میں ہمیشہ سے تین سینئر ججز ہوتے ہیں اب کی بار 9 ویں نمبر کے جج صاحب کو پہلے دن ہی کمیٹی میں رکھا گیا ہے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو کمیٹی سے نکال دیا گیا ہے۔