پاکستانسیاست

سال پہلے اغواء ہونے والے پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کہاں ہیں

سینئر پی ٹی آئی رہنما اور عمران خان کے پرائم منسٹر ہوتے ہوئے ان کے سپیشل اسسٹنٹ برائے میڈیا افتخار درانی ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد منظر عام سے غائب ہیں۔ ان کے غائب ہونے بارے پی ٹی آئی قیادت نے کبھی ذکر بھی نہیں کیا۔ تاہم اب ایک سال مکمل ہونے کے بعد ان کے بارے میں پی ٹی آئی ورکرز نے سوال کرنا شروع کر دیا ہے۔
افتخار درانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے 3 اگست 2023 کو ایک ٹویٹ کیا گیا جس میں انکی ٹیم کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈاکٹر افتخار درانی کو اغواء کر لیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان کے ایکس اکاؤنٹ سے 11 اگست کو ایک ٹویٹ ہوا جس میں انہوں نے لکھا کہ وہ الحمد للہ سے محفوظ ہیں، سب کی دعاؤں کا بہت شکریہ۔
اس ٹویٹ کے بعد سے افتخار درانی منظر عام سے غائب ہیں جس پر چہ مگوئیاں ہورہی ہیں کہ کیا درانی صاحب کو دوبارہ اغواء کر لیا گیا ہے، یا وہ کسی جیل میں پڑے ہیں اور ان کے مقدمات کا علم نہ ہونےکی وجہ پارٹی ان تک نہیں پہنچ پار رہی ؟
پی ٹی آئی کے سرگرم ورکر وجاہت سمیع نے اس حوالے سے بتایا کہ افتخار درانی صاحب اور ان کی اہلیہ سے گزشتہ مارچ میں ایک محفوظ مقام پر ہوئی تھی۔ وہ الحمداللہ خیر خیریت سے ہیں اور پی ٹی آئی کا حصہ ہیں لیکن وہ سیاست میں سرگرم اس لئے نہیں ہیں کیونکہ ان کو لیڈرشپ سے سخت قسم کی شکایات ہیں جن میں عمر ایوب، شبلی فراز اور چند اور عہداداران ہیں۔

مزید پڑھیں: نہ نواز شریف نہ عمران خان، لاہور کا مقبول ترین لیڈر کون

وجاہت سمیع کا مزید کہنا ہے کہ نو مئی کے بعد ٹی وی چینلز پر جب پی ٹی آئی کا نقطہ نظر والے غائب ہوگئے تھے تو افتخار درانی صاحب ہر پروگرام میں جا کر پی ٹی آئی کا موقف واضح کرتے تھے۔ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے درانی صاحب پر سخت دباؤ تھا۔
وجاہت سمیع کا کہنا تھا کہ ایک وڈیو کے ذریعے جو کہ کے پی کے ہاؤس میں خفیہ کیمروں سے بنائی گئی تھی کے ذریعے درانی صاحب کو بلیک میل کیا جاتا رہا کہ نو مئی کی مزمت کریں اور پی ٹی آئی سے علیحدگی کے لئے پریس کانفرنس کریں نہیں تو وڈیو لیک کر دیں گے۔ لیکن درانی صاحب ڈٹ کر قائد عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے جس پر ان کی وڈیو لیک کر دی گئی۔
وجاہت کا کہنا تھا کہ اس کے بعد بھی درانی صاحب نا مانے تو ان کو گھر سے اغوا کر کیا گیا اور کچھ دن تشدد کیا گیا وہ پھر بھی نا مانے تو ان کو عدالت کے دباؤ کے نتیجے میں چھوڑ دیا گیا۔ افتخار درانی اس لئے سرگرم نہیں ہیں کیونکہ وہ اس وقت کی پی ٹی آئی لیڈر شپ کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتے ہیں جبکہ جبکہ سینیٹر شبلی فراز سے ان کی سخت تکرار ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button