پاکستانسیاست

خیبر پختونخواہ قرض اتارنے والا پہلا صوبہ بن گیا، مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے خیبرپختونخوا کے قرض کے حوالے سے حوصلہ افزاء خبر سنادی۔ ساتھ ہی تنخواہوں اور پنشن کے حوالےسے بھی بڑا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ مزمل اسلم نے ایکس پر ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے خیبرپختونخوا کے قرض کو لے کر انکشاف کیا کہ کے پی کے پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے قرض اتارنے کیلئے اکاؤنٹ بنایا اور اس میں رقم بھی منتقل ک ردی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کا قرض اتارنے کا منصوبہ:

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی موجودہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار قرض اتارنے کے لیے ایک فنڈ قائم کیا تھا۔ آج تک آپ یہی سنتے آئے ہوں گے کہ پاکستان قرضہ لیتا ہے، تمام صوبے قرضے لیتے ہیں، اور آپ نے دیکھا ہوگا کہ پچھلے 9-10 ماہ سے، جب سے ہماری حکومت ہے، تو ہمارے قرض کے غلط اعداد و شمار بھی دیئے جاتے رہے ہیں کیونکہ ہمارے مخالفین خوف کا شکار تھے کیونکہ خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جو قرضہ اتارنے کے لیے ایک اکاؤنٹ بنا چکا ہے۔

مزید پڑھیں:‌پنجاب کا ٹیوب ویل سولرائزیشن پروگرام کیا کسانوں‌کی داد رسی کر پائے گا؟

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آج میں انتہائی خوشی سے اعلان کر رہا ہوں کہ ہم نے اس میں 30 ارب روپے جاری کر دیے ہیں، اور یہ رقم فنڈ میں منتقل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ، ہم مزید 30 سے 35 ارب روپے اس فنڈ میں ڈال سکتے ہیں اور اپنے مضبوط ذخائر کو، جو 725 ارب ہیں، ان کا 10 فیصد قرضے اتارنے پر خرچ کر سکتے ہیں۔ لیکن ہم نے آج آغاز کیا ہے، اور آنے والے دنوں میں، اپنی مالی حالت کو دیکھتے ہوئے، اس میں مزید رقم ڈالیں گے۔

مزمل اسلم کی سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری:‌

خیبر پختونخوا حکومت نے پچھلے چھ مہینے میں 20 ارب روپے پینشن اور 20 ارب روپے گریجویٹی فنڈ میں منتقل کیے ہیں۔ یہ 40 ارب روپے ہیں، اور ان چھ مہینوں میں تقریباً تین سے چار ارب روپے منافع بھی کمایا ہے۔
جب ہم خیبر پختونخوا حکومت میں آئے تو اس وقت کہا جاتا تھا کہ تنخواہیں دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ آج میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ خیبر پختونخوا حکومت کے خزانے میں تین ماہ کی ایڈوانس تنخواہیں موجود ہیں۔ الحمدللہ، یہ بہت بڑی نعمت ہے، اور یہ وزیر اعلیٰ کا وژن تھا۔ پہلے مہینے میں ہی انہوں نے کہا تھا کہ خزانے کو اس طرح چلائیں کہ کم از کم دو ماہ کی تنخواہیں ہمارے پاس ہوں، لیکن آج ہم تین ماہ کی تنخواہیں ایڈوانس میں دینے کی پوزیشن میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس کا سہرا اپنے چیئرمین عمران خان صاحب کو دیتا ہوں۔ ان کا وژن تھا کہ پاکستان میں آکر پاکستان کا قرضہ کم کریں اور قرضہ اتاریں۔ اس کے بعد یہ جو ہماری کامیابی ہے، یہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی، ان کے وژن کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button