
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف ہر وقت خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں لیکن خبروں میں رہنے کے پیچھے وجہ ان کی دفاعی صلاحیتیں یا پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کیلئے خدمات نہیں بلکہ شعلہ بیانی اور بد تمیزی کی زبان ہے جسے دیکھ کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک منفی اثر جاتا ہے۔
خواجہ آصف کے ایکس اکاؤنٹ کو اسی پیرائے میں جانچنے کے بعد سوشل میڈیا اینالیٹکس کے ماہر عاشر باجوہ نے ایک رپورٹ تیار کی جن میں ان الفاظ کو علیحدہ کیا گیا ہے جو گزشتہ دو ماہ میں خوآجہ آصف نے اپنے ٹویٹس میں استعمال کئے۔ ان ٹویٹس میں استعمال ہونے والے الفاظ دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ بطور وزیر دفاع وہ کس قدر سنجیدہ ہیں۔
ان کے ٹویٹس میں اس میں آپ کو عمران خان ،نیازی، تحریک انصاف ، گولڈ سمتھ ، پنگا، گھٹیا، ابلیس، بیغیرت، یوتھیا، گنڈا پور, سوشل میڈیا, انتشار, سوفٹ ویئر اپڈیٹ, شرم سب ملے گا۔
مزید پڑھیں: عمران خان اور پاکستان سے متعلق رچرڈ گرینل کے ٹویٹس کو کتنے ویوز ملے؟
لیکن اگر نہیں ملے گا تو آپکو ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر دفاع نہیں ملےگا۔ تقریباً 2 ماہ میں کئے گئے ان ٹویٹس میں عمران خان کا لفظ 149 بار استعمال کیا۔ اسی طرح لفظ یوتھیوں کا استعمال انہوں نے اپنی پارٹی کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے نام سے بھی زیادہ استعمال کیا۔
ان کے اس دو ماہ کی ایکس اکاؤنٹ کے پوسٹ مارٹم کے مطابق انہوں نے لفظ یوتھیوں کا 19 بار استعمال کیا جبکہ لفظ یوتھیا کا استعمال 12 بار کیا گیا۔ اس کے برعکس مریم نواز کا نام صرف 6 بار استعمال میں آیا۔
خواجہ آصف کے ٹویٹس کا بغور مطالعہ کی جائے تواستعمال کی جانے والے زبان کسی وال چاکنگ کی زبان لگتی ہے۔ بطور وزیر دفاع ان کا زبان کا ایسا غیر ذمہ درانہ رویہ ملک کی لئے سبکی کا باعث بھی بنتا ہے۔ لیکن خواجہ صاحب کے اپنے الفاظ کے کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے، وہ نظر نہیں آتی ہے۔