مارگلہ پہاڑیوں کے جانور انسان دوست یہ اسلام آباد پولیس تھوڑی ہے؟ مشتاق احمد

سینیٹر مشتاق احمد نے مارگلہ کی پہاڑیوں کی سیر کرتے ہوئے چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اتوار کا دن،مارگلہ کی پہاڑیاں،پت جھڑ کا موسم اور جنگل کی خاموشی۔ لوگ کہتے ہیں جنگل میں خطرناک جانور ہوتے ہیں احتیاط کرنی چاہئے،میں انہیں کہتاہوں یہ مارگلہ پہاڑیوں کے جانور انسان دوست ہیں یہ اسلام آباد پولیس تھوڑی ہے؟
سینیٹر مشتاق احمد خان گزشتہ کئی دنوں سے اسلام آباد پولیس پر تنقید کرتے دکھائی دیئے ہیں خصوصاً اس خبر کے بعد جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وفاقی پولیس پشتون ہونے کی بنیاد پر پروفائلنگ کر کے مزدور پشتونوں کو گرفتار کر رہی ہے۔
چند روز قبل اس حوالے سے انہوں نے اسلام آباد پریس کلب میں پختون جرگہ کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی جہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت بتائےاسلام آباد پولیس لاءاینڈ آرڈر قائم رکھنےوالا فورس ہے یااینٹی پختون فورس ہے،اسلام آبادپولیس شناختی کارڈز کی بنیاد پر گرفتاریاں اورگھروں پر چھاپےڈالنا نفرتوں میں اضافہ کریگی۔تھانوں میں بند غریب پختونوں کو اسلام آبادپولیس لوٹ رہی ہے۔
مزید پڑھیں:10ہزار سے 10 لاکھ تک، احتجاج کی آڑ میںپنجا ب اور وفاقی پولیس کی کمائی
انہوں نے پریس کانفرنس میں مزید کہا تھا کہ وفاقی پولیس نے ریڑھی بان،دیہاڑی دار مزدور،ہوٹلوں پر کام کرنے والے غریبوں کو بڑے پیمانے پر گرفتار کیا ہے،اور ان کو جہلم، اٹک کے جیلوں میں منتقل کیا ہے۔یہ ظلم ہے۔اسلام آباد پولیس کے سڑکوں پر ناکے عوام۔کو تنگ کرنے کیلئے ہیں اور غیر قانونی ہیں۔اسلام آباد میں غریب پختونوں کی معیشت اور کاروبار تباہ کردیا گیا۔ ایف آئی آرز واپس نہیں ہوئے اور پختونوں کیخلاف امتیازی سلوک ختم نہیں ہوا تو پختون جرگہ کیطرف سے اسلام آباد میں احتجاج/مزاحمتی مارچ کا آپشن استعمال کرسکتے ہیں۔
انہوں نے پشتون جرگے کہ ساتھ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا تھا کہ راولپنڈی،اسلام آباد میں بے گناہ گرفتار سینکڑوں پختونوں کو رہا کیا جائے اور ان پر قائم کئے گئے دہشتگردی کے مقدمات واپس لئے جائیں،درج کئے گئے ایف آئی آرز کو پبلک کیا جائے،اور گرفتار شدگان تک رسائی دی جائے۔