
یوں تو اب صحافیوں کی سیاسی وابستگیوں کو پہچاننا کوئی نئی بات نہیں رہی۔ بہت سے صحافی مختلف حکومتوں میں عہدے بھی لیتے رہتے ہیں اور پھر جب وہ حکومت جاتی ہے تو ظاہر ہے آج تک پاکستان میں کسی وزیر اعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی اور ایسا نہ ہونے کا الزام بھی اسٹیبلشمنٹ کو دیا جاتا ہے۔ اب حکومت جانے کے بعد یہ صحافی اس حکومت کیلئے آواز اٹھاتے رہتے ہیں جن سے انہیں فائدہ پہنچا۔
ایسے میں تنقید کا سہارا لیا جاتا ہے اور تنقید کا نشانہ اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحافیوں کو پھر نتائج بھی بھگتنا پڑتے ہیں۔
گزشتہ دو سالوں میں ان صحافیوں نے بہت نقصان اٹھایا جو عمران خان کی طرف جھکاؤ رکھتے ہیں اور ان نقصان پانے والوں میں ارشد شریف کے بعد شاید دوسرا بڑا نقصان پانے والے صحافی عمران ریاضخان ہیں۔
آخر صحافی عمران ریاض خان ہی کیوں؟
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ صحافی عمران ریاضخان ہی کیوں؟ اور بھی تو صحافی ہیں جو حد سے بڑھ جاتے ہیں۔ ان کے ساتھ ایسا برتاؤ کیوں نہیں ہوتا ہے؟
اس سوال کا جواب خود عمران ریاض خان نے ایک انٹرویو میں دیا۔ حال ہی میں وہ ڈیجیٹل میڈیا جرنلسٹ سہراب برکت کو انٹرویو دے رہے تھے جہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ : جب میں قید میں تھا تو میں نے ایجنسیوں سے سوال کیا کہ میں کیوں؟ اور بھی صحافی مجھ سے چار قدم آگے جاتے ہیں؟
مزید پڑھیں:عمران ریاض سے ارشد شریف والے سلوک ہونے کا انتباہ
عمران ریاض کا کہنا تھا کہ جب میں نے یہ سوال کیا تو آفیسر نے مجھ جواب دیا کہ سر Impact۔وہ بولتے ہیں تو ہمیں فرق نہیں پڑتا ۔ آپ بولتے ہیں تو ہمیں بہت Impact ہوتا۔ آپکی ویورشپ ہمیں متاثر کرتی ہے۔ آپکا ایمیکٹ زیادہ ہے اس لئے ہمیں پسند نہیں کہ آپ ہمارے خلاف بولیں۔
عمران ریاض کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ میں آپ کے خلاف تو نہیں بول رہا، میں تو ٹھیک بات کر رہا ہوں۔ مجھے جو ٹھیک لگتا ہے میں بولتا ہوں۔
صحافی عمران کا مزید کہنا تھا کہ جب مجھے چھوڑا گیا تو مجھے آفیسر نے کہا کہ ہمارا ملک ہے، ہم اسے چلا لیں گے۔ آپ اس کے بارے میں زیادہ فکر مند نہ ہوں۔
عمران ریاض کتنی بڑی آواز ہیں؟
اعداد و شمار سے جاننے کی کوشش کی جائے کہ عمران ریاض کتنی بڑی آواز ہیںتو 30 نومبر 2023 سے 30 نومبر 2024 ، 12 مہینے میں عمران ریاض خان کے یو ٹیوب چینل پر 13 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے سبسکرائب کیا جبکہ اس ہی وقت میں 45 کروڑ سے زیادہ ویوز ملے ، جو کے پاکستان میں کسی بھی وی لاگ یا ڈیجیٹل چینل میں سب سے زیادہ ہیں ۔

عمران ریاض کا پاکستان کے مین سٹریم نیوز چینلز کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو عمران ریاض ویوز کے حساب سے اپنی صرف 623 ویڈیوز کے ساتھ پاکستان کے چھٹے بڑے نیوز چینل ہیں اور سبسکرائبر گروتھ کے حساب سے پانچوے بڑے نیوز چینل, یاد رہے اس دوران نیوز چینلز نے ملا کر 8 لاکھ 12 ہزار سے زیادہ ویڈیوز اپلوڈ کی، ایک چینل کی اوسطاً 20 ہزار سے زیادہ جبکہ عمران ریاض کی صرف 623 ویڈیوز۔