
نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کے بعد ایک بار پھر قومی ٹیم کی سلیکشن پر اعتراض کے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ زور پکڑ گیا کہ محسن نقوی وزارتِ داخلہ یا چیئرمین پی سی بی میں سے کوئی ایک عہدہ اپنے پاس رکھیں۔
یوں تو صحافی اور کرکٹ شائقین چیئرمین پی سی بی پر تنقید کرتے رہتے ہیں لیکن اب کی بار سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے آگے آتے ہوئے اہم شخصیات سے ملاقات کرکے محسن نقوی کو دو عہدوں میں سے ایک پر قائل کرنے کا مشورہ دے ڈالا۔
اس سے پہلے چند روز قبل شاہد آفریدی نے ایک ٹی وی شو کے دوران محسن نقوی سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین صاحب (محسن نقوی) سے ملاقات ہوئی ۔ انہوں نے کام کیا اور کام کرنا بھی چاہتے ہیں لیکن ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں کرکٹ کا نہیں پتا۔
شاہد آفریدی کے آرمی چیف سے ملاقات:
صحافی وسیم عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ 5 اپریل کو شاہد آفریدی نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی اور ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کی۔
وسیم عباسی کے مطابق اس موقع پر شاہد آفریدی نے آرمی چیف سے کہا کہ محسن نقوی مخلص ہوں گے لیکن کرکٹ بورڈ سنبھالنا ایک فل ٹائم نوکری ہے جس پر توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: عمر گل بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ منتخب
وسیم عباسی کے مطابق شاہد آفریدی نے آرمی چیف سے ملاقات سے گفتگو میں کہا کہ محسن نقوی کرکٹ اور وزارت دونوں نہیں چلا سکتے۔
وسیم عباسی کے مطابق شاہد آفریدی نے ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی بیورکریٹس کے سپرد کرنے کے معاملہ پر تشویش کا اظہار کیا۔
وسیم عباسی کے مطابق شاہد آفریدی پرامید ہیں کہ ان کی تجویز کے بعد قومی کرکٹ کے معاملات میں بہتری آئے گی۔
محسن نقوی کے استعفیٰ کے خبروں پر پی سی بی کا رد عمل:
اس سے قبل گزشتہ روز ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ بطور صدر ایشین کرکٹ کونسل تقرری کے بعد محسن نقوی نے چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
تاہم پی سی بی نے محسن نقوی کے استعفیٰ کی خبروں کو بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔