پاکستانسیاست

خیبر پختونخوا حکومت کی شیر افضل مروت کے خلاف بڑی کارروائی

پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت کو اپنی ہی خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑ گیا جب وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ان کے بھائی خالد لطیف خان کو اپنے معاون خصوصی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ک عہدے سے ڈی نوٹیفائی کر دیا ۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے خالد لطیف خان کو معاون خصوصی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کہ عہدے سے ڈی نوٹیفائی کرتےاور اب وہ کوئی خصوصی عہدے نہیں رکھ پائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ سینیئر سرکاری عہدے داروں کی جانب سے وزیراعلی کو بتایا گیا تھا کہ کابینہ کے کچھ لوگ ان کے کام میں مداخلت کرتے ہیں۔ صوبے کے دو سیکرٹری نے شیر افضل مروت کی بھی خلاف کمپلین درج کرائی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے شیر افضل مروت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور انہوں نے ایسی کوئی شکایت درج نہیں کرائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی خیبر پختونخوا بھی
مزیدپڑھیں: عمران خان 2022 کی غلطی دوبارہ دہرانے جارہے؟

کابینہ کے چند ممبران کے خلاف کارروائی کرنا چاہتے تھے لیکن وہ اس میں بے بس نظر ارہے تھے تاہم گزشتہ دنوں ان کی عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں عمران خان نے انہیں اختیار دیا کہ صوبے کا وزیراعلی ہونے کے ناطے انہیں وہ تمام فیصلے کرنے کی اجازت ہے جو بہتر سمجھیں۔ اس کے بعد شیر افضل مروت کے خلاف بڑی کارروائی سامنے آئی اور ان کے بھائی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
ان کے ناقدین کاکہنا ہے کہ ناں تو وہ رکن اسمبلی تھے اور نہ ہی وہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتے تھے اس لئے ان کی تعیناتی محض سفارشی معلوم ہوتی تھی جو کہ پاکستان تحریک انصاف کے نظریے کے بالکل خلاف ہے ، یوں اس پر ایکشن لینا بنتا تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button