
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما مراد سعید کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا دہشتگردی کے حوالے سے حالیہ بیان ناصرف حقائق کے برعکس بلکہ گمراہ کن ہے۔ عمران خان اور ان کی کابینہ نے کبھی بھی افغانستان سے تحریکِ طالبان پاکستان کی واپسی اور آبادکاری کے حوالے سے پالیسی کی منظوری نہیں دی۔
اپنے ایکس اکاونٹ سے ایک ٹویٹ میں مراد سعید کا کہنا تھا کہ امریکہ کے افغانستان سے انخلا سے قبل یکم جولائی 2021 کو عسکری قیادت نے پارلیمان کو تین نکات پر بریفنگ دی۔ جن میں سے ایک نقطہ امریکی انخلاء کے پاکستان کے امن و امان پر اثرات، دیگر نکات ریجن میں طاقت کے توازن اور عالمی سطح پر پاور گیم کے حوالے سے تھے۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اکتوبر 2021 میں ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے اگلے روز عسکری قیادت ایک پانچ نکاتی پلان منظوری کے لیے وزیراعظم کے پاس لے کر آئی جس کی فوری منظوری پر زور دیا گیا۔ عنوان مذاکرات کا طریقہ کار تھا مگر نکات طالبان کی واپسی کے تھے۔ مجھ سمیت کابینہ کے دیگر اراکین جو زمینی حقائق سے آگاہی رکھتے تھے انہوں نے عسکری قیادت کے پیش کردہ منصوبے پر اعتراضات اٹھائے جن کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا بلکہ بھرپور کوشش کی گئی کہ بنا مین میخ کے ان کے پلان کی منظوری دی جائے ۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایسے کسی بھی پلان کی منظوری دینے سے احتراز کیا کہ جس میں بیش بہا قربانیوں کے بعد حاصل کردہ امن کے بربادی کا امکان ہو۔
مزید پڑھیں:ملٹری کورٹس سے حسان نیازی سمیت مزید 60 کو سزا
مراد سعید کا مزید کہنا تھا کہ اس میٹنگ میں موجود تمام وزراء گواہی دیں گے کہ میری باتیں اس وقت عسکری قیادت کو جتنی بھی ناگوار گزریں مگر جو سوالات میں نے اٹھائے اور جن خدشات کا اظہار کیا میرے وہ تمام خدشات درست ثابت ہوئے۔رجیم چینج کے بعد جون 2022 میں پی ڈی ایم حکومت کی منظوری کے بعد پہلا وفد افغانستان گیا جس سے سب کو لاعلم رکھا گیا۔ تب جب دہشتگردی کی واپسی کے متعلق میں نے بہت احتیاط سے سوالات اٹھائے تو اس وقت کی حکومت اور آئی ایس پی آر کی جانب سے ایسی کسی پیش رفت سے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا گیا اور مجھ پر ناصرف پراپگینڈہ کرنے کا الزام لگایا گیا بلکہ پہلے دبے لفظوں میں اور پھر کھلم کھلا دھمکیاں پہنچائی گئیں۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کی نیت بھانپتے ہوئے میں نے اپنی قوم سے رجوع کیا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک پرامن تحریک کے ذریعے ہم نے اپنے علاقوں کو ان عناصر سے خالی کرایا۔ تاہم مجھے بتایا گیا کہ یہ انخلا عارضی تھا اور برف پگھلنے پر گرمی تو بڑھے گی مگر اس سے پہلے آپ کا بندوبست کیا جائیگا۔