دنیا

سیاسی مخالفین کیلئے دوسری سیاسی جماعت کی لاشیں تفریح کا سامان

پاکستان میں سیاسی مخالفت کا ناسور اس حد تک پہنچ چکا ہے کہ گزشتہ رات تحریک انصاف کے کارکنان پر طاقت کے خوفناک استعمال اور لاشوں کے گرنے کے واقعات بھی اب انکے سیاسی مخالفین کیلئے جشن کا سامان ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹ دیکھنے کو مل رہی ہیں جسے دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ اگر اس گھٹیا ٹرینڈ میں صرف عام صارفین ہی شامل ہوتی تو اتنا افسوس نہ ہوتا۔ لیکن یہاں تو پورے کے پورے میڈیا چینلز ہی مذاق اڑانے میں مصروف ہیں۔ ان چینلز سے وابستہ صحافی اپنے سوشل میڈیا کے استعمال سے نفرت کو مزید ہوا دے رہے ہیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے اخبار ہونے کے دعویدار جنگ اخبار نے آج سرخی لگائی، فائنل کال دینے والے دم دبا کر بھاگ گئے۔ نہ مرنے والوں کا افسوس بس سیاست ہی سیاست۔
رینجرز اہلکاروں کی جانب سے نماز پڑھتے شخص کو دھکا دینے کی ویڈیو اب شاید ہی کسی سوشل میڈیا صارف کی آنکھ سے نہ گزری ہو۔ اس ویڈیو کو دیکھ کر دل کو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن پاکستان کے سب سے بڑے چینل سے وابستہ ایک صحافی کیلئے یہ بھی مذاق کا ذریعہ ہے۔

مزید پڑھیں:‌پی ٹی آئی کا جاں‌بحق افراد کی لاشیں چھپانے کا انکشاف

جی ہاں، نجی نیوز چینل سے وابستہ صحافی وجہیہ ثانی نے رینجرز اہلکار کے دھکا دینے کے عمل پر تنقید کرنے کی بجائے ٹویٹ کیا کہ یہ کنٹینر پر نماز پڑھنے کا آئیڈیا کس کا تھا؟

اگرچہ وہ اب اس بات کی وضاحتیں بھی دے رہے، لیکن یہ زخم دے کر ہلدی لگانا اب پرانا ہو چکا ۔
پی ٹی آئی کے سیاسی مخالفین سوشل میڈیا پر اس وقت روڈ کھلنے کی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ کچھ صارفین طنزیہ حدوں کو چھوتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان اور لیڈران کو خواجہ سراؤں سے تشبیہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ سب کو کھاریاں کے خواجہ سرا تو یاد ہونگے جنہوں نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور اپنا گرو چھڑا کر لے گئے تھے ؟ایسے ہی وہ واقعہ اور دلیر خواجہ سرا یاد آگئے ۔
پاکستان میں سیاسی مخالفت کا ایسا بدترین مظاہرہ دیکھ کر یہ نظر آتا ہے کہ اب سیاسی رواداری شاید معاشرے میں‌کبھی واپس نہ آ سکے ۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button