
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کے خلاف عمران خان کی بڑی چال کام کر گئی ہے۔ عمران خان کئی بار جسٹس عامر فاروق پر اپنے کیسز نہ سننے کا عدم اعتماد کر چکے ہیں لیکن تمام تر اعتراضات کے باوجود وہ عمران خان کے کیسز نہ سننے کے اعتراض کو قبول کرنے کو تیار نہ تھے۔
تاہم اب توشہ خانہ کیس میں عمران خان کا جسٹس عامر فاروق پر عدم اعتماد کا فارمولا کام کر گیا اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے خود کو اس کیس سے علیحدہ کرتے ہوئے نیا بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کیخلاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کل ہوگی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہراب اس کیس کی سماعت کریں گے۔عمران خان کی جانب سے 25 جولائی کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکور ٹ کے کیس سننے پر اعتراض کیا گیا 25 جولائی کو چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کی تھی۔
مزید پڑھیں:ن لیگ کپتان کی گوگلی سے پریشان
گزشتہ روز عمران خان نے عدالت سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے۔بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عامر فاروق کا تعصب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا تو عامر فاروق نے اسے درست قرار دیا۔
میرے اور بشریٰ بی بی کے سارے کیسز کی سماعت عامر فاروق ہی کرتے ہیں۔ مجھے ٹیریان کیس میں پھنسانا چاہتے تھے۔ جب میں ان پر عدم اعتماد کر چکا ہوں تو میری پارٹی اور میرے اہلیہ کے تمام کیسز سے انکو علیحدہ ہو جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ سائفر کیس میں عمران خان کی اپیل منظور کر کے انہیں اور شاہ محمود قریشی کو بری کرنے والے بینچ میں جسٹس عامر ہی لیڈ کر رہے تھے جبکہ ان کے ساتھ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بینچ کا حصہ تھے۔