پی ٹی آئی کا جاںبحق افراد کی لاشیں چھپانے کا انکشاف

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان کے درجنوں کارکنان کو گزشتہ رات کے گرینڈ آپریشن میں مارا گیا ہے، تاہم اب ان کی لاشیں چھپائی جارہی ہیں۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی ایم این اے شفقت عباس اعوان کا کہنا تھا کہ سیدھے فائر کر کے ہمارے سینکڑوں کارکنوں شہید کئے گئے ہیں اور ہزاروں زخمی ہیں۔ شفقت عباس نے مزید کہا کہ اس سے بڑھ کر ریاستی ظلم یہ ہے کہ غریب ورکر کی لاشیں نہیں اٹھانے دی جارہی ہیں۔
شفقت عباس اعوان کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتال میں جو لاشیں موجود ہیں وہ نہیں دی جارہی ہیں جبکہ ڈی چوک کے گرد و نواح سے لاشیں اٹھا کر غائب کی جارہی ہیں تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ لوگ شہید نہیں ہوئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ظلم جبر دنیاکی تاریخ میں نہیں ہوا۔
صحافی مطیع اللہ جان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز المعروف پمز ابھی تک کل کے آپریشن میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے سرکاری اعدادو شمار جاری کرنے میں ناکام۔ ذرائع کیمطابق پمز ہسپتال کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر پروفیسر رانا عمران سکندر کے دفتر میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد کے ساتھ کافی دیر سے کمرے کو کُنڈی لگا کر ہنگامی ملاقات جاری ہے۔ ہسپتال کی ترجمان ڈاکٹر عنیزہ کیمطابق ادارہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی اصل تعداد بتانے سے قاصر ہے اور ابھی حتمی فہرستوں پر کام ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ہر احتجاج کے اولین متاثرین دیہاڑی دار مزدور
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ بدترین ناکامی کے بعد اب شرمندگی سے بچنے کے لیے نیا پروپیگنڈا شروع ہو گیا ہے کہ ہمیں تو سیدھا گولیاں مار دی گئی ہیں۔ جبکہ رات کو ہی پوری جگہ کا دورہ کیا نا ہی کہیں گولیوں کے خول نظر آئے نا ہی لاش ۔ اِنکا وطیرہ رہا ہے کہ ہمیشہ اپنی سیاست بچانے کے لیے لاشیں ڈھونڈتے ہیں۔ اِنکے لیے بڑی بات نہیں کہ خود کسی کارکن کو نقصان پہنچا کر سیاست شروع کر دیں ۔ لہذا پی ٹی آئی کے کارکن اپنی حفاظت خود کریں کیونکہ انکی لیڈرشپ سیاست کے کیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔