متفرق

وفات کی صورت میں شناختی کارڈ منسوخ کرانے کا طریقہ

پاکستان میں ہر چھوٹے چھوٹے معاملے پر شناختی کارڈ کی کاپی طلب کی جاتی ہے۔ بینکوِں، تعلیمی اداروں اور نوکریوں کی تلاش میں اکثر ہمیں شاختی کارڈ کی نقول فراہم کرنا پڑتی ہیں۔ بہت سے لوگ بے خیالی میں شناختی کارڈ کی نقول بنا مقصد تحریر کیئے دے دیتے ہیں۔
گزشتہ چند سالوں میں بنا تصدیق کیئے قومی شناختی کارڈ دینے سے کئی فراڈ کے واقعات نے جنم لیا ہے۔ یہی نہیں یہ ایک مضحکہ خیز امر بھی ہے کہ پاکستان کے الیکشن میں اکثر مردہ افراد کے نام سے ووٹ ڈال دیئے جاتے۔
اپنی زندگی میں شناختی کارڈ کی کاپیاں دیتے ہوئے بے احتیاطی کرتے ہوئے اکثر افراد کے انتقال کے بعد ان کے اس نجی ڈاکیومنٹ سے کئی غیر قانونی کام لیئے جاتے ہیں۔ ظاہر ہے ان کاموں پر پولیس ایکشن نہیں لے سکتی کیونکہ مذکورہ شخص دنیا میں ہوتا ہی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ سے کلائمیٹ ہیرو کا ایوارڈ لینے والی چترال کی لیڈی ہیلتھ ورکر

اس لیئے ضروری ہے کہ اگر ہمارا کوئی قریبی عزیز اس دنیا سے چلا جائے تو اس کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے میں دیر نہ کی جائے۔ اس حوالے سے نادرا نے خصوصی طریقہ کار وضع کر رکھا ہے جسے فالو کر کے آپ باآسانی شناختی کارڈ منسوخ کراسکتے ہیں۔
شناختی کارڈ ختم کرانے کیلئے وفات پا جانے والے شخص کے والدین ، شریک حیات، بچوں ، یا بہن بھائیوں میں سے کوئی ایک قریبی نادار آفس جا کر یہ سہولت حاصل کر سکتا ہے۔ نادرا آفس وزٹ کرنے والے اس شخص کو میونسپل دفتر سے جاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور وفات پا جانے والے شخص کا اصل شناختی کارڈ یا کارڈ نہ ہونے کی صورت میں شناختی کارڈ نمبر ہمراہ لے کر جایا جائے۔
وفات پاجانے والے شخص کے شناختی کارڈ منسوخی کی کوئی فیس نہیں ہے اور منسوخی سرٹیفکیٹ 7 دنوں کے اندر ڈلیور کر دیا جاتا ہے۔
اسی طرح ہر شخص کو چاہیے کہ وہ جب بھی اپنے شناختی کارڈ کی نقول فراہم کرے اس پر لائن لگا کر مقصد تحریر کرے تا کہ اس کے حیات ہوتے ہوئے یا دنیا سے گزر جانے کے بعد بھی اس کے شناختی کارڈ کا غلط استعمال نہ کیاجا سکے.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button