
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہد خٹک نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پراپنے ہاتھ میں شہید ہونے والے کارکن کی آخری گفتگو شیئر کی۔
انہوں نے لکھا کہ میرے ہاتھوں میں شہید کارکن نے مجھے آخری پیغام دیا کہ شاہد بھائی میری جان چلی گئی ہے لیکن اپ لوگوں نے خان کو رہا کرنا ہے ۔
شاہد خٹک کا مزید کہنا تھا کہ جن کارکنان نے مجھے بچانے کے لیے میرے حصے کی گولیاں کھائی اُن کا خون مجھ پر قرض ہے۔ باقی آپ سب کی دعاؤں کا شکریہ میں بظاہر تو بچ گیا ہو زندہ ہوں لیکن بہت سے شہید کارکنان اپنا خون ہم پر قرض چھوڑ کر اس دنیا سے چلے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے پارٹی کے وہ نوجوان جنہوں نے اپنی جانیں دی اپنے اولاد کو یتیم چھوڑ کر چلے گئے ہمارے محبوب لیڈر عمران خان جس کی رہائی کے لیے ہم سب نے مل کر بہت محنت سے تحریک کھڑی کی اُس کو کمزور کرنے والے تمام قیادت کا احتساب ہو گا ۔میرے شہید ورکرز کی تعداد بہت زیادہ ہے آئیے حلف لے ہم نے اپنے شہد بھائیوں کے خون کو رائیگاں جانے نہیں دینا جمعہ کے دن تمام مسجد میں دعائیں اور ختم القرآن کا انتظام کرے۔
مزید پڑھیں:کتنے بندے قتل ہوئے، سلمان اکرم راجہ ریکارڈ سامنے لے آئے
شاہد خٹک نے ایک اورٹویٹ میں لکھا کہ ہمیشہ پارٹی ڈسپلن کا پابند رہا لیکن وہ تمام کرداراپ لوگوں کے سامنے لاونگا جنہوں نے کمزوری دیکھائی۔ کون کیا بول رہا تھا ہوا کیا اور کیوں ہوا ہمیں کمزور قیادت نہیں چاہیے ہمیں دلیر قیادت جو بروقت اچھے فیصلے کرسکے پارٹی عمران خان اور ہماری ہے اس کو کمزور لوگوں کے ہاتھوں برباد نہیں کروا سکتے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے جاں بحق افراد کے کوائف ہونے کی تصدیق کر دی جبکہ حکومت کسی بھی شخص کی موت سے انکاری ہے۔