اہم خبریںپاکستان

لاہور ہائیکورٹ کے جج اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس

26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کیلئے تقرریاں جاری ہیں۔ جوڈیشل کمیشن 11 فروری کو سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججز کی تقرری کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے گی۔
اس وقت جسٹس عامر فاروق سپریم کورٹ کیلئے ہاٹ فیورٹ ہیں اور ان آٹھ ناموں میں ایک نام جسٹس عامر فاروق ضرور ہوں گے۔
اب بات آتی ہے جسٹس عامر فاروق کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس کی۔ اگر سینئر ہونے کے حساب سے دیکھا جائے تو جسٹس محسن اختر کیانی سینئر ترین جج ہیں۔ لیکن حکومت ان کو بطور چیف منتخب کرنے پر کسی طور راضی نہیں دکھائی دیتی۔
ان کے علاوہ دیگر ججز جسٹس گل حسن اورنگزیب، جسٹس بابر ستار، جسٹس ارباب محمد طاہر، جسٹس طارق محمود جہانگیری بھی کسی طور حکومت کی ترجیحی فہرست میں نہیں ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیلئے کون فیورٹ؟

اب اصل بات آتی ہے کہ نئے چیف جسٹس پھر کون ہوں گے۔ تو اس کا جواب بھی 26 ویں آئینی ترمیم میں موجود ہے۔ اس آئینی ترمیم کے بعد ہائیکورٹس میں ججز کی ٹرانسفر بھی ممکن ہے اور ایسے میں لاہور ہائیکورٹ کا ایک نام اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیلئے زیر بحث ہے۔
حکومت کے قریبی سمجھے جانے والے وکیل میاں داؤد کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے 15 ویں نمبر پر موجود جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا جج تعینات کرنے کا امکان ہے۔
میاں داؤد کے مطابق صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت جسٹس سرفراز ڈوگر کے لاہور ہائیکورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کر سکتے ہیں۔ ممکنہ تبادلے کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینئر ترین جج ہونگے اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں ممکنہ تعیناتی کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے اگلے چیف جسٹس کیلئے زیر غور لائے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:‌عامر فاروق اب سپریم کورٹ میں

میاں داؤد کا مزید کہنا تھا کہ کیونکہ 26ویں ترمیم کے بعد کسی بھی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے 3 سینئر ججوں کے ناموں پر غور کیا جاتا ہے۔ غالب امکان ہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے اگلے چیف جسٹس ہوں۔ جسٹس سرفراز ڈوگر کے لاہور ہائیکورٹ سے فراغت کیلئے تمام انتظامی معاملات کو حتمی شکل دیدی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ 2 جولائی 2030 ہے۔

جسٹس سرفراز ڈوگر بارے صحافیوں کے خدشات:

یہ خبر سامنے آنے کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر سے متعلق نئے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ صحافی احمد وڑائچ نے میاں داؤد سے سوال کیا کہ میاں صاحب یہ وہی سرفراز ڈوگر ہیں جن کے ملتان میں پلاٹ پر قبضے کا شور پڑا تھا؟ بعد میں ایڈیشنل رجسٹرار ہائیکورٹ نے مقدمہ درج کرایا، پلاٹ خالی ہوا اور سرکاری اداروں سے پلاٹ سے متعلقہ تمام کاغذات پراسرار طور پر گم ہو گئے۔ وہی جج ہیں؟
صحافی محمد عمیر نے لکھا کہ 2021 میں جسٹس سرفراز ڈوگر نے دو رکنی بینچ کے دوسرے جج اسجد گھرال کے انکار کے باوجود نائب قاصد کے ذریعے نیب کیس میں شہباز شریف کی ضمانت کا اعلان کرا دیا تھا۔ تب شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڈ اب وفاقی وزیر برائے قانون اور جوڈیشل کمیشن کا اہم ترین حصہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button