جسٹس منصور علی شاہ کو چھٹی نہ مل سکی
عدیل سرفراز نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا "اسے چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا"

عدالت عالیہ کے ججز میں تناؤ کی کیفیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ اس تناؤ کو کم کرنے کیلئے چیف جسٹس کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن چیف جسٹس اس موضوع کے علاوہ ہر موضوع پر گفتگو کرنے اور اس کے حل کیلئے کوشاں نظر آتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز وقتاً فوقتاً خط لکھ کر یا مکتلف تقاریب میں تقاریر کے ذریعے اپنی ناراضی کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
ججز اکثر ایک ہی تقریب میں اکٹھے مدعو ہوں تو صحافی ان کی باڈی لینگوئج پر بھی نظر رکھتے ہیں اور فلاں جج نے فلاں کو اگنور کیا کی بنیاد پر کہانیاں اور خبریں بنالیتے ہیں۔
ایسی ہی ایک خبر جسٹس منصور علی شاہ کے بارے میں صحافی عدیل سرفراز نے دی ہے جنہوں نے انکشاف کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے سینئرترین جسٹس منصور علی شاہ کو چھٹی نہ مل سکی۔
: جسٹس منصور علی شاہ کو چھٹی نہ مل سکی
عدیل سرفراز نے عدالت کے باہر صحافی سہیل رشید کے ساتھ وی لاگ میں بتایا کہ جیسے پہلے جسٹس منصور کو بین الاقوامی سطح پر سمٹ میں شرکت کی دعوت ملتی رہتی ہے اور ایسی ہی ایک دعوت انہیں سعودی عرب یا مڈل ایسٹ کے کسی ملک سے ملی جس میں جسٹس منصور کو ایک 5 روزہ سمٹ میں شرکت کرنا تھی۔
عدالتی قوانین کے تحت کسی بھی جج کو چھٹی کیلئے ایک درخواست چیف جسٹس کو دینا ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کی چیف جسٹس کو "چپڑاسی” سے تشبیہ
صحافی عدیل سرفراز نے انکشاف کیا کہ سننے میں آیا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس منصور علی شاہ سے کہا کہ وہ پانچ دن کیلئے نہیں بلکہ دو دن کیلئے چلے جائیں ۔ جس پر جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں دو دن میں سمٹ کیسے کور کرسکتا ہوں۔
عدیل سرفراز کا کہنا تھا کہ سننے میں آرہا ہے کہ منصور علی شاہ نے وہ سمٹ کینسل کر دیا۔ عدیل سرفراز نےمزید کہا کہ انہیں یہ شعر یاد آرہا ہے کہ ” اسے چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا”۔
: چیف جسٹس کو چپڑاسی کہنے پر شاہد خاقان عباسی سے معافی کا مطالبہ
چند روز قبل ایک ٹی وی شو کے دوران سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو چپڑاسی سے تشبیہ دے ڈالی تھی۔
اس تشبیہ پر آج سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایک مذمتی پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی سے معافی کا مطالبہ کر ڈالا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے انہیں آئندہ محتاط رہنے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔