انسانی سرگرمیوں سے دن بدن متاثر ہوتی اوزون تہہ کے باعث اب مضرصحت شعاعیں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جن سے نہ بچنے کی صورت میں انسان مہلک بیماریوں تک کا شکار ہو سکتا ہے۔ ایسے میں حفاظتی اقدامات بھی ناگزیر ہو گئے ہیں۔ تاہم سن سکرین کو استعمال کرنے کے حوالےسے شکوک و شبہات ہونے کے باعث اکثر لوگ سوال کرتے ہیں کہ آخر اس کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟
کچھ لوگ اس کے استعمال سے اس لیئے بھی کتراتےہیں کہ وہ اسے کاسمیٹک پراڈکٹ سمجھ لیتے ہیں اور بہت سے مرد حضرات کا خیال ہوتا ہے کہ یہ سن سکرین میک اپ کا آئٹم ہے جسے خواتین استعمال کرتی ہیں۔ تاہم یہ غلط فہمی ہے جسے سدھارنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:امتحان کے دنوںمیں دماغ تیزکرنےوالی غذائیں
اس کی ضرورت کے حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے سن سکرین نقصان دہ شعاعوں کے مضر صحت اثرات سے بچاتی ہے۔ جلد انسانی جسم کا اہم عضو ہے، اگر اسکی حفاظت نہ کی جائے تو انسانی ایسی بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے جو اسے لوگوں کیلئے قابل نفرت بنا سکتی ہے کیونکہ لوگ جلد کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں سے کراہت محسوس کرتے ہیں۔
سکن کیئر ایکسپرٹس کے مطابق دھوپ میں نکلنے سے 15 سے 30 منٹ قبل سن سکرین استعمال کر لینی چاہیے تاکہ اسے جلد میں اچھی طرح سے جذب ہونے کا موقع ملے۔�تاہم ماہرین کایہ بھی کہنا ہے کہ اگر گھر سے باہر نکلنے کا ارادہ نہ بھی ہو تب بھی سن پروٹیکشن کا استعمال یقینی بنایا جائے کیونکہ 70 فیصد خطرناک شعاعیں شیشوں کے ذریعے بھی اندر داخل ہو سکتی ہیں، اس لیئے آپکو سن سکرین کی ضرورت ہے۔
کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپ چاہے کتنی بھی مہنگی یا کارآمد پراڈکٹ استعمال کریں ، اسکا اثر چند گھنٹوں کے بعد زائل ہوجاتا ہے اس لیئے دن میں چند گھنٹوں کے وقفے سے سن سکرین استعمال کرنے کے مفید نتائج برآمد ہونگے۔
“سن سکرین لگانا کیوں ضروری ہے اور کب لگائی جائے؟” ایک تبصرہ