لاکھوں روپے میں بکنے والا دنیا کا نایاب کیڑا

حشرات الارض پر اکثر ہم دھیان نہیں دیتے اور اکثر چلتے چلتے ہم انہیں کچل کر آگے بھی نکل جاتے ہیں۔ لیکن یہ کیڑے مکوڑے بھی کائنات میں ایک خاص مقصد کے تحت پیدا ہوئے ہیں اور ان کا یہ مقصد جاننے والے ہی ان کی حقیقی قدر سے واقف ہوتے ہیں۔
آپ نے ریشم کے کیڑے پالنا تو سنا ہو گا جس سے لوگ بہت سی آمدن حاصل کرتے لیکن دنیا میں ایک ایسا کیڑا بھی پایا جاتا ہے جس کی قیمت لاکھوں میں ہے۔ سٹیگ بیٹل نامی یہ کیڑا دو کروڑ پاکستانی روپے سے زائد مالیت رکھتا ہے جبکہ انڈین کرنسی میں اس کی قیمت تقریباً 75 لاکھ روپے بتائی جاتی ہے۔
یہ کیڑا دو سے تین انچ لمبا ہوگا اس لئے اس کی دیکھ بھال کرنا اور پالنا نسبتاً بہت مشکل کام ہے۔ اس کی خوراک میں گلے سڑے پتے اور درختوں کے گودے کے ساتھ گلے سڑے پھلوں کا رس شامل ہے۔
اس کیڑے کو کئی ممالک میں خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ سٹیگ بیٹل کو پالنے سے اچانک دولت آجاتی ہے اور یوں لوگ اس کیڑے کو پالنے کیلئے لاکھوں لگانے پر راضی ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 22 برس بعد کوہ پیما کی لاش مل گئی
اس کے قیمتی ہونے کی ایک اور وجہ دواؤں میں اس کیڑے کا استعمال ہے۔ اس کے علاوہ بقیہ حشرات الارض کی طرح یہ کیڑا فاسد مادوں کی ڈی کمپوزیشن سے ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں بھی معاون ہوتا ہے۔
یہ کیڑا یورپ میں پایا جاتا تھا جہاں اب یہ نایاب ہوتا جارہا ہے جبکہ لندن اور اس کے کچھ ارد گرد کے علاقوں میں اس کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
اس کیڑا کا خوش قسمتی سے کوئی تعلق ہو یا نہ ہو لیکن بیٹل کولیکشن سینٹر کے کیوریٹر میکس بارکلے لندن کے لوگوں کو خوش قمست سمجھتے ہیں کیونکہ یہ نایاب کیڑا ان کے لان میں بھٹکتا پھرتا ہے۔ انہوں نے اہل لندن سے مخاطب ہوتے ہوئے درخواست کی کہ اس اس مخلوق کی قدر کریں۔
تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ سٹیگ بیٹل انسانوں کے لئے خطرناک نہیں ہے اور اسے اٹھا کر باآسانی کہیں رکھا جاسکتا ہے۔ اگران کے ساتھ چھیڑ خانی کی جائے تو یہ تھوڑے جبڑے ہلاتے ہیں تاہم ان سے ڈسنے کا کوئی خطرہ نہیں۔