شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں ایک افوسسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں اسلم چیک پوسٹ پر ایک خودکش حملے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق یہ حملہ عیدک کے مقام پر ہوا، جہاں ایک خودکش بمبار نے رکشے کے ذریعے چیک پوسٹ اور ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں چیک پوسٹ اور گاڑی کو شدید نقصان پہنچا اور متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر میرانشاہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں ہیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اس حملے میں مزید اموات کا خدشہ ہے کیونکہ یہ حملہ انتہائی شدید نوعیت کا تھا جس کے باعث چیک پوسٹ کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
یہ بات واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے اس حادثے سے ایک روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درازندہ میں زام ایف سی چیک پوسٹ پر بھی اسی نوعیت کا شدید حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں دہشت گردوں نے رات کی تاریکی میں بھاری ہتھیاروں سے ایف سی چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 10 ایف سی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ: وکیل کا عدالت کے احاطے میں مخالف پر حملہ
جس پر وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان بہادر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنا دیا ہے۔ تاہم شہید ہونے والے جوانوں میں سے 6 جنوبی وزیرستان سے جبکہ 4 جوانوں کا تعلق ضلع کرک سے تھا۔
ملک میں امن برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہیں ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہی ہیں، لیکن ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے مزید جامع حکمت عملی اور اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو مزیدتحفظ فراہم کیا جا سکے۔