سینئر صحافی اسد طور نے انکشاف کیا ہے کہ کہیں نہ کہیں شہباز شریف کی قربانی کی بات چیت ہورہی ہے۔ ان کی جگہ قومی حکومت بنانے کا پلان ہے۔ اسد طور کا کہنا تھا کہ ملک اسٹیبلشمنٹ چلا رہی ہے، شہباز شریف کو پپٹ( Puppet) کہنا بھی پپٹ کی توہین ہے۔
اسد طور نے عطا تارڑ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف 6 مہینوں میں 5 بار سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان سے ملے ہیں اور مثالی تعلقات کے علاوہ اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آرہی ہے۔
اسد طور کا کہنا تھا کہ شہباز شریف 9 اپریل 2022 سے وزیر اعظم ہیں اور اگر نگران حکومت کا دور نکال بھی دیں تو دو سال سے وہ ملک کے وزیراعظم ہیں لیکن آج تک ادھار تیل کی سہولت سعودی عرب سے حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
سینئر صحافی کامزید کہنا تھا کہ ایم او یوز پر ایم او یوز سائن کئے جارہے ہیں لیکن ایک ٹکے کی سرمایہ کاری نہیں آ سکی۔ اسٹیبلشمنٹ کا دل بھرتا نظر آرہا ہے اور ذرائع بتاتا ہیں کہ اسٹیبشلمںٹ کا کہنا ہے کہ نہ ان سے پی ٹی آئی سے لڑا جارہا ہے اور نہ ہی ڈلیوری میں اسٹیبلشمںٹ انہیں کوئی کریڈٹ دینے کو تیار ہے۔ گزشتہ دنوں بلوچستان میں چھوٹا سا گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا اس کا کریڈٹ بھی ایس آئی ایف سی کو دیا۔
مزید پڑھیں: جنوبی کوریا؛ عوام نے مارشل لا چند گھنٹوں میںاڑا کر رکھ دیا
اسد طور نے مزید انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں طاقت کے استعمال کے بعد اب خان صاحب کو آفرکا پیغام بھیجا جارہا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قومی حکومت کے قیام کا پلان ہے جسے دو سال کا وقت دیا جائے گا عدم استحکام کو درست کرے گی۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ عمران خان کو بنی گالہ شفٹ کر دیا جائے گا جہاں وہ 6 ماہ تک ہاؤس اریسٹ رہیں گے ۔ اس کے بعد عمران خان کے کیسز ختم کر دیئے جائیں گے، لیکن وہ کوئی تحریک نہیں چلا پائیں گے کیونکہ پی ٹی آئی کے 4 لوگ قومی حکومت کی کابینہ کا حصہ ہوں گے ۔ پارلیمنٹ میں بھی پی ٹی آئی قومی حکومت کو سپورٹ کرے گی۔ اس کے بعد شہباز شریف کی حکومت نہیں رہے گی۔