
شہرِکراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرین حسین کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے ۔ اس واقعے کے دوران ڈاکٹر ثمرین خوش قسمتی سے محفوظ رہیں، اور کسی قسم کا کوئی جانی نقصان پیش نہیں آیا.
تفصیلات کے مطابق، ڈاکٹر ثمرین14 اگست کی تعلیمی تقریب کے سلسلے میں اورنگی ٹاؤن کے گرلز کالج آئی ہوئی تھیں۔ جب وہ تقریب کے بعد اپنی گاڑی میں واپس جارہی تھیں، تو نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ شروع کردی .
اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر لوٹ مار کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے ، لیکن تحقیقات جاری ہیں تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں. پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنا شروع کر دیے ہیں اور اصل ملزمان کی تلاش ابھی جاری ہے۔
ڈاکٹر ثمرین کا شمار شہر کے ممتاز تعلیمی ماہرین میں ہوتا ہے، اور وہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی وائس چانسلر کے عہدے پر فائز ہیں۔ اس حادثے کے بعد مختلف حلقوں سے ڈاکٹر ثمرین اور ان کے خاندان کے لیے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:وہ ہاؤسنگ سوسائٹی جس میں انویسٹمنٹ آپ کیلئے سردرد بن سکتی
اس سے قبل بھی ایک اور عوامی شخصیت، اداکارہ نمرہ خان، کے ساتھ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ 12 اگست کو نمرہ خان نےاپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ انہیں ڈی ایچ اے کے علاقے سے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، جب تین افراد نے ان پر پستول تان کر انہیں گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی۔ تاہم، وہ کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔ نمرہ خان کی یہ ویڈیو پورے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس کے بعد سندھ پولیس کے ڈی آئی جی نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
یہ دونوں واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ شہرِکراچی میں عوامی شخصیات بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اس واقعے کے بعد حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کریں تاکہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔