دنیا

سعودی عرب میں حساس معلومات کے تحفظ کےسخت قوانین

سعودی عرب میں حساس اور ذاتی نوعیت کی معلومات کا تحفظ ایک نہایت اہم اور سنگین معاملہ ہے۔ اس حوالے سے سعودی حکومت نے قوانین بھی انتہائی سخت بنائے ہیں تاکہ شہریوں کی ذاتی تفصیلات محفوظ رہ سکیں اور ان کی پرائیویسی کا بھی پورا خیال رکھا جاسکیں۔
تفصیلات کے مطابق، سعودی پبلک پراسیکیوشن نے پرسنل ڈیٹا کے تحفظ کے قانون کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس قانون کے مطابق، کسی بھی شخص یا ادارے کو یہ اجازت نہیں ہوگی کہ وہ کسی کی ذاتی معلومات یا حساس ڈیٹا کو افشا کرے۔ اگر کوئی شخص یا ادارہ اس قانون کی مخالفت کرتا ہے تو اس صورت میں اسے دو برس قید اور 30 لاکھ ریال جرمانہ کی سزا دی جائے گی۔
قانون کے مطابق، کسی شخص کی ذاتی اور حساس نوعیت کا ڈیٹا یا معلومات کو عام کرنا، یا اس معلومات کو کسی کےخلاف نقصان یا اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرنا، اس قانون کے خلاف ہےاور اس قانون کو نافذ کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ کسی بھی فرد یا ادارے کو ذاتی معلومات کے ناجائز استعمال کرنے سے روکا جا سکے۔

مزید پڑھیں:بنگلہ دیش میں کئی ہلاکتوں اور سینکڑوں زخمیوں کی وجہ کیا

اس حوالے سے ادارے کا کہنا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن سسٹم کا مقصد ڈیجیٹل لین دین اور دستخطوں کے استعمال کو آسان بنانا ہے۔تاکہ پبلک اور نجی شعبوں کے معاملات کو آسان بنایا جا سکے۔ اس سسٹم کے تحت، شہریوں کی پرائیویسی کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
اسی وجہ سے سعودی عرب میں اس قانون کی مخالفت کرنے والوں کے لیے سنگین سزائیں مقرر کی گئی ہے یہ قانون نہ صرف شہریوں کو پرائیویسی کا تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ ڈیجیٹل لین دین اور الیکٹرانک ریکارڈز کے استعمال کو بھی محفوظ بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے.

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button