سانحہ بلوچستان : نوشکی میں‌11 مسافر قتل

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر نوشکی میں نامعلوم افراد نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں کو اغواء کرنے کے بعد قتل کر دیا جب کہ اس ساری کارروائی میں کل 11 افراد قتل ہوئے جبکہ 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز این 40 شاہراہ پر ایک پہاڑی مقام کے قریب درجن بھر مسلح افراد نے شاہراہ کو اسلحہ کی زور پر بند کر کے گاڑیوں کی تلاش لینا شروع کر دی۔ اس دوران نہ رکنے پر ڈاکوؤں نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا۔ اس حادثہ میں ایک شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دوسرے نے ہسپتال میں جا کر دم توڑا۔اس دوران مسلح افراد نےمسافروں کے شناختی کارڈ دیکھتے ہوئے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد افراد کو اغواء کر لیا جنہیں ساتھ واقع پہاڑیوں میں لیجاتے دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: ججزکو لکھے گئے مشکوک خطوط پر بڑی پیشرفت

ایس ایچ و نوشکی کے مطابق بعدازاں ان تمام 9 افراد کی لاشیں ایک پل کے نیچے سے برآمد ہوئیں۔ نوشکی ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس کے مطابق جاں بحق افراد کو جسم کی کئی مقامات پر گولیاں ماری گئیں تھیں۔
واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔ تاہم جس طرح پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو شاخت کے بعد قتل کیا گیا اس پر پولیس کا مؤقف ہے کہ حملہ ممکنہ طور پر کسی بلوچ علیحدگی پسند تنظیم کا عمل ہے۔جبکہ سابق نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
وزیر اعلٰٰی بلوچستان سرفراز بگٹی ، وزیر اعظم شہاز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعہ کو غیر انسانی فعل قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

سانحہ بلوچستان : نوشکی میں‌11 مسافر قتل” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں