سینئر صحافی اعزاز سید نے ایک ٹویٹ کے ذریعے انکشاف کیا ہے کہ ان کی گاڑی میں خفیہ ڈیوائس انسٹال کی گئی تھی جس کا مقصد ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھنا تھا۔
اپنے پیغام میں صحافی اعزاز سید نے لکھا کہ جب میرا مکینک میری گاڑی پر نئی نمبر پلیٹس لگا رہا تھا تو ایک آلہ دریافت ہوا جو میری نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے خفیہ طور پر نصب کیا گیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی ریاستی ادارے کا کام ہو سکتا ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ ہماری ایجنسیاں دہشت گردوں کا پیچھا کرنے کے بجائے صحافیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ میں پالیسی سازوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی ترجیحات پر نظر ثانی کریں۔
اعزاز سید نے مزید لکھا کہ وہ اپنی پوڈ کاسٹ کی نئی قسط میں مزید تفصیلات سامنے رکھیں گے۔
مزید پڑھیں:محمد شہزاد المعروف حکیم لوہا پاڑ گرفتار
شاعر احمد فرہاد نے اس واقعہ کو شرمناک قرار دیا جبکہ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کا کہنا تھا کہ اعزاز سید ایک معروف صحافی ہیں۔ اُن کی گاڑی میں نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئیے جاسوسی کے آلات کا برآمد ہونا تشویشناک ہے۔ ٹیکس گزاروں کا پیسہ اگر صحافیوں ، ججوں اور سیاستدانوں کی جاسوسی کے بجائے ملک دشمن عناصر پر خرچ کیا جائے تو یقیناً مثبت نتائج نکلیں گے۔
مشہور شخصیات کے ساتھ عوام نے بھی اعزاز سید کے اس ٹویٹ پر بھانت بھانت کے تبصرے کیئے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ریاست کو آپ کی گاڑی کے اندر ٹریکر لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، سیف سٹی کیمرے، آپ کا موبائل فون آپ کی پوزیشن کو بہت بہتر طریقے سے ٹریس کر سکتا ہے۔انشورنس کمپنیاں اور آپ کے ملازم آپ کی گاڑی میں ٹریکرز لگا سکتے ہیں۔ایک اور صارف نے معذرت خواہانہ انداز میں لکھا کہ سر یہ کام بھابھی بھی تو کر سکتی ہیں۔