سابق چیف جسٹس آف پاکستان کو ریٹائرمنٹ کے بعد نیا عہدہ مل گیا ہے لیکن یہ عہدہ پاکستان میں نہیں بلکہ برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ سے ملا ہے۔ سابق چیف جسٹس کو مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر شامل کر لیا گیا ہے۔ان کو اس اعزاز کے ساتھ 29 اکتوبر کو مڈل ٹیمپل انتظامیہ کی جانب سے عشائیہ بھی دیا جائےگا۔
سابق چیف جسٹس وہ واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے اس عہدے تک رسائی پائی ہے۔ اپنے فل کورٹ سے الوداعی خطاب میں سابق چیف جسٹس نے واضح کیا تھا کہ ان کی تین نسلوں نے مڈل ٹیمپل سے قانون کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔
سب سے پہلے ان کے والد نے مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے۔ بعدازاں قاضی فائز عیسیٰ خود اور پھر انکی بیٹی سحر قاضی بھی اسی ادارے سے قانون کی تعلیم حاصل کر چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ کو اسی سال مئی میں اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن سابق چیف جسٹس نے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی اس تقریب کا حصہ بن سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب 29 اکتوبر کو ان کے اعزاز میں یہ تقریب سجائی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کی رات بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں کیوں ہوا؟
اس سے قبل انکی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس میں انہیں ایئرپورٹ پر دیکھا گیا تھا۔
دوسری جانب مڈل ٹیمپل انتظامیہ کے اس اعلان کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اس تقریب کے موقع پر مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کی کال دے دی ہے۔
سابق ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے بھی پارٹی کے برطانیہ میں مقیم شہریوں سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے جبکہ پارٹی کارکنان نے مڈل ٹیمپل انتظامیہ کو ای میلز لکھنے کا ٹریںڈ بھی شروع کر رکھا ہے۔