اہم خبریںپاکستانتعلیممتفرق

لڑکیوں کی تعلیم کی شرح بڑھانے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کا احسن اقدام

ایک رپورٹ کے مطابق صوبے میں پرائمری درجے پر 32 فیصد لڑکیوں کو تعلیم کی سہولت میسر نہیں جبکہ ہائی سکول میں یہ شرح 46 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں خواتین کے تعلیم کے اعداد و شمار حوصلہ افزاء نہیں ہیں۔ مختلف وجوہات کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں لڑکیوں کو سکول سے لیکر اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق صوبے میں پرائمری درجے پر 32 فیصد لڑکیوں کو تعلیم کی سہولت میسر نہیں جبکہ ہائی سکول میں یہ شرح 46 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کی بات کر لی جائے تو یہاں 61 فیصد لڑکیوں کو تعلیم تک رسائی نہیں ہے

۔
اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں غربت، سکولوں کا قریب نہ ہونا اور ثقافتی اقدار کی وجہ سے والد یا بھائی کے میسر نہ ہونے کی صورت میں سکول آنے جانے میں مشکلات کی وجہ سے لڑکیاں تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں۔

حکومت خیبرپختونخوا نے اس سلسلے میں اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت لڑکیوں کی تعلیمی شرح بڑھانے میں مدد ملے گی۔

 

لڑکیوں کی تعلیم کی شرح بڑھانے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کا احسن اقدام:

لڑکیوں کی تعلیم کی شرح بڑھانے کیلئے دور دراز علاقوں کی طالبات کیلئے حکومت نے مفٹ ٹرانپسورٹ مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ابتدائی طور پر چھٹی سے 8 ویں کلاس تک کی وہ طالبات جن کا گھر سکول سے 5۔1 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا ان کیلئے یہ ٹرانسپورٹ سہولت مہیا کی جائے گی۔

 

مزید پڑھیں:  پرائیوٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں کمی؛ کیا حکومت فیصلہ پر عمل کرا پائے گی؟

اس حوالے سے صوبائی حکومت نے خواتین افسران کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ وہ بچیوں کے والدین سے بات کر کے انہیں اس بارے رضا مند کریں۔

چھٹی جماعت میں نئی داخل ہونے والی طالبات اور سکول سے دور ہونے کی وجہ سے تعلیم جاری نہ رکھ سکنے والی طالبات اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گی۔

بنوں، لکی مروت، چارسدہ، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، تورغر، کولائی پالس ، کوہستان پائین اور کوہستان بالا کے علاقے میں سرکار کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

ماہرین نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے لڑکیوں کے تعلیم کے ہر حصہ پر پھیلانے کے عزم کا اظہار کیا ہے تا کہ کسی لڑکی کو بھی مالی مجبوری یا آمدورفت دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے پڑھائی نہ چھوڑنا پڑے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button