کوئٹہ کی عدالت عالیہ میں ایک سنگین واقعہ پیش آیا جس میں ایک معروف وکیل نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مخالف فریق پر حملہ کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔ حملہ آور ہونے والے وکیل کا نام ایڈوکیٹ رحمت اللہ بتایا جارہا ہے جبکہ تشدد کا نشانہ بننے والے شخص کا نام ہمایوں دوتانی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہمایوں دوتانی نامی شخص اپنے وکیل کو بُلانے کے لیے بار روم گیا۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بار روم کے باہر کھڑے شخص کو وکیل تشدد کا نشانہ بنارہا۔
واقعہ کی وجہ302 کا مقدمہ بتایا جاتا ہے جس میں نامزد ہمایوں دوتانی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سے مخالف وکیل رحمت اللہ غصہ تھا اور موقع ملتے ہی مخالف فریق کو نشانہ بنایا اور زدو کوب کیا۔
زخمی ہمایوں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ واقعے کے بعد جب انصاف کی تلاش میں تھانہ سول لائن پہنچا تو ایڈوکیٹ رحمت اللہ بھی اس کا تعاقب کرتے ہوئے تھانے پہنچ گیا اور وہاں موجود پولیس اسٹاف پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔ ہمایوں کی رات بھر کوشش اور ویڈیو ثبوت ہونے کے باوجود اب تک ایف آئی آر درج نہ ہو سکی۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کے بعد اختر مینگل کی پارٹی کے خلاف کارروائی شروع
متاثرہ شخص نے اعلیٰ حکام سے فوری انصاف کی اپیل کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات اور حملہ آور وکیل کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
عوامی حلقوں اور کوئٹہ کی وکلاء برادری کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی جا رہی ہے، اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ قانونی نظام میں اصلاحات اور عدالتوں میں نظم و ضبط کو یقینی بنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ ہر فرد بغیر کسی خوف کے عدالتوں سے رجوع کر سکے۔
متاثرہ فریق کا کہنا ہے کہ انہیں تھانے میں رپورٹ درج کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ رحمت اللہ اور اس کے ساتھی پولیس پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ عوام نے چیف جسٹس، آئی جی پولیس، بلوچستان بار کونسل، پاکستان بار کونسل، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس واقعے کی شفاف تحقیقات اور مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔