سپریم کورٹ آف پاکستان میں مخصوص نشستوں کا کیس زیر سماعت ہے جسے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں فل کورٹ سن رہا ہے۔ عید کے بعد سوموار 24 جون کو سماعت کا آغاز ہوا تو سنی اتحاد کونسل (تحریک انصاف) کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل کا آغاز کیا۔
فیصل صدیقی کو کئی مواقعوں پر چیف جسٹس آف پاکستان سے سرزنش کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن وہ ہنستے ہنستے اپنےدلائل مکمل کر گئے۔ ان کے بعد تحریک انصاف سے سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیئے ان کے ساتھ بھی چیف جسٹس کا تقریباً یہی رویہ رہا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیلئے ساتھی ججز بھی درد سر بنے رہے خصوصاً جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منیب اختر۔ جسٹس اطہر من اللہ مختلف مقامات پر 8 فروری کے انتخابات کی دھاندلی پر تحقیقات کا کیس لگانے کی باتیں کرتے رہے جبکہ جسٹس منیب اختر بار بار سپریم کورٹ کے 13 جنوری کے فیصلے جس میں پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھینا گیا کو ہدف تنقید بناتے رہے۔
آج 25 جون کو ہونے والی سماعت میں الیکشن کمیشن کی وکلاء نے دلائل دیئے اور تقریباً کورٹ کا ماحول یہی رہا کہ چیف جسٹس برا منا کر ساتھی ججز اور وکلاء کو روکتے ٹوکتے رہے۔
تاہم سماعت کے آخر پہ ماحول خوشگوار ہوا جب فیصل صدیقی روسٹرم پر آئے۔ کورٹ رپورٹر مغیث علی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ وکیل فیصل صدیقی نے سماعت کے آخر میں ہنستے ہنستے تین وکٹیں گرادیں۔
مزید پڑھیں: 6 ججز کے معاملے کو قابو کرنے کیلئے حکومت کیا چال چل رہی ہے؟
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے اُن کی ہنسی پر بول پڑے کہ آج آپ بہت ہنس رہے ہیں میں دلائل جو نہیں دے رہا تھا، ساتھ کہا کہ فیصلہ جو بھی دیں بس ہنستے رہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل پر جملہ کسا کہ آپ تو ن لیگ کے فین ہیں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا دیا۔ اس پر چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ آپ کس کے فین ہیں تو فیصل صدیقی نے کہا میں آپکا فین ہو۔
تیسری وکٹ وہ کاغذات جمع کرانے کی اجازت تھی جو آج سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سلمان اکرم راجہ نے جمع کرانے کی کوشش کی تاہم چیف جسٹس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔
سماعت کے آخر پر جب فیصل صدیقی نے ہنستے ہنستے اجازت چاہی تو انہیں قاضی فائز عیسیٰ نے اجازت دے دی ۔ جس پر ساتھی ججز نے انہیں کہا کہ آپ نے ہنسی ہنسی میں اپنا کام نکلوا لیا ہے۔
فیصل صدیقی نے عدالت کو سماعت کے آخر میں یہ بھی بتادیا کہ وہ سپریم کورٹ کو خط لکھنے والے ہیں جس میں سوالوں کا جواب دیا جائے گا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت جمعرات دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
“پی ٹی آئی وکیل فیصل صدیقی نے سپریم کورٹ میں تین وکٹیں گرادیں” ایک تبصرہ