خواجہ شیراز محمود

پی ٹی آئی کے خواجہ شیراز اغواء، کیا 27 ویں آئینی ترمیم آرہی

پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے خواجہ شیراز کو اغواء کر لیا گیا۔ وہ 26 ویں آئینی ترمیم کے دوران بھی ہٹ لسٹ پر تھے لیکن وہ انڈرگراؤنڈ رہے اور اب سامنے آتے ہی انہیں اٹھا لیا گیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل رہنما ابوذر سلمان نیازی نے خواجہ شیراز کے اغواء کی خبر شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا 27 ویں ترمیم لوڈ ہو رہی ہے؟

ابوذرسلمان-نیازی

سینیٹر عون عباس پبی نے ایک بیان میں کہا کہ ایم این اے خواجہ شیراز محمود غیر آئینی اور غیر قانونی ترامیم کی خاطر ہونے والے اغوا اور ظلم و فسطائیت سے بچنے کے لیئے ایک ماہ گھر سے باہر رہے۔ وہ جیسے ہی اپنے گھر ملتان واپس پہنچے نامعلوم افراد نے انہیں اٹھا لیا۔ تا حال ان کی فیملی کو بھی پتہ نہیں ہے کہ خواجہ شیراز محمود کو کہاں کس جگہ لے جایا گیا ہے۔ بدترین فسطائیت کا راج ہے۔ جبری طور پہ منتخب نمائندوں کو توڑنے کا سلسلہ اور ہر حربہ ڈھٹائی سے جاری ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی ایک دن میں قومی اسمبلی کی چار قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی لے اڑی

پی ٹی آئی ایم این اے اسامہ حمزہ کا کہنا تھا کہ خواجہ شیراز محمود کا “جرم” بس اتنا تھا کہ حالیہ غیر آئینی ترمیم میں دوسروں کی طرح سر جھکانے کے بجائے، سر اٹھا کر عمران خان کے ساتھ وفاداری نبھائی۔ ان کا اغوا بھی انہی قوتوں کا کام ہے جو انتظار پنجھوتہ، اظہر مشوانی، ڈاکٹر شہباز گل کے بھائی اور ہزاروں کارکنان کے اغوا میں ملوث رہی ہیں۔ پارلیمان بدقسمتی سے آج انہی غیر جمہوری طاقتوں کی ربڑ اسٹمپ بن چکی ہے۔ خواجہ شیراز جیسے اراکین جو سر اٹھا کر چلتے ہیں، انہیں جھکانے کے لیے یہ اوچھے ہتھکنڈے اپنائے جاتے ہیں۔ مگر یاد رہے، یہ وقت بھی گزر جائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی اسمبلی میں گفتگو کے دوران خواجہ شیراز نے سپیکر سے پاسپورٹ واپس دلانے کی گزارش کرتے ہوئےاعتراض اٹھایا تھا کہ اگر ہم ایک رکن کو پاسپورٹ واپس نہیں دلا سکتے تو ایوان کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں