پی ٹی آئی اراکین سنی اتحاد کونسل میں کیوں شامل؟

پاکستان تحریک انصاف نےپنجاب اور وفاق میں مجلس وحدت المسلمین سے اتحاد کرنے کے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل سے باقاعدہ طورپر الحاق کا فیصلہ کر لیا۔ اب پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے اسمبلیوں کا حصہ بنیں گے۔
سنی اتحادکے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اسلام آباد میں بیرسٹر گوہر علی خان سے ملاقات کریں گے جہاں اتحاد کے معاملات طے پائیں گے۔ صاحبزادہ حامد رضا کی عمران خان سے ملاقات کے بارے بھی قیاس آرائیاں جاری ہیں تاہم اس پر ابھی کوئی حتمی وضاحت سامنے نہیں آ سکی۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے مجلس وحدت المسلمین کے پلیٹ فارم سے وفاق اور پنجاب میں اسمبلیوں کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم اب ایک نئی ڈویلپمنٹ میں صاحبزادہ حامد رضا کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔
سنی اتحاد کے صاحبزادہ حامد رضا نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ انہیں پاکستان تحریک انصاف کی غیر مشروط حمایت حاصل تھی ۔ جبکہ سنی اتحاد کونسل پہلے ہی پی ٹی آئی کی بھر پور حمایت کا اعادہ کر چکی ہے۔
سنی اتحاد میں شمولیت سے پاکستان تحریک انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ملنے کا امکان روشن ہو جائے گا۔ وفاق کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی یہی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

مزید پڑھیں:‌مریم اورنگزیب کاعمران خان کا سر قلم کرنے کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جیتنےوالے امیدواروں کو ممکنہ طورپر کل ہی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی ہدایات جاری کی جاسکتی ہیں۔ تاہم تحریک انصاف کے مطابق جیتنے والے امیدواروں سے شمولیت سے قبل حلف بھی لیا جارہا ہے تا کہ بعدازاں وفاداریاں تبدیل نہ کرائی جا سکیں۔
اس سے قبل مجلس وحدت المسلمین میں شمولیت کی خبروں کے بعد علامہ ناصر عباس نے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات بھی کی تھی۔ پی ٹی آئی نے وفاق اور پنجاب میں مجلس وحدت المسلیمن میں شمولیت کے عزم کا اظہار بھی کیا تھا۔ تاہم اب اس اتحاد کی بجائے سنی اتحاد کو ترجیح دی گئی۔

ابھی تک کوئی حتمی احکامات تو جاری نہ ہو سکے تاہم سوشل میڈیا پر تونسہ سے پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے جیتنے والے خواجہ شیراز اور خواجہ صلاح الدین کے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے فارم زیر گردش ہیں۔

2 تبصرے “پی ٹی آئی اراکین سنی اتحاد کونسل میں کیوں شامل؟

اپنا تبصرہ بھیجیں