گھروں میں کھانا پکانے کے لیے پکوان تیل کا استعمال کرنا ایک عام بات ہے چاہے کوئی میٹھی چیز ہو یا کوئی نمکین پکوان، تیل اکثر کھانوں کا لازمی جزو ہوتا ہے، لیکن آپ یہ بات جان کر حیران رہہ جائیں گے کہ ایک ہی تیل کو بار بار استعمال کرنا انسانی صحت کے لیے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق، جب تیل کو متعدد بار استعمال کیا جاتا ہے تو اس میں ٹرانس فیٹس اور دیگر مضر کیمیکلز پیدا ہو جاتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہیں،اور ایسے تیل میں تیار کیے جانے والے پکوان نہ صرف مزیدار ہوتے ہیں بلکہ مضر صحت بھی ہو جاتے ہیں، جو کہ دل اور دماغ کو بہت نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ یہ بات واضح رہے کہ اگر تیل کو ایک دفعہ استعمال کرنے کے بعد دوبارہ استعمال نہ کیا جائے تو یہ مضر صحت نہیں ہوتا، لیکن جب اسے بار بار استعمال کیا جاتا ہے تو یہ آکسیڈیٹو اسٹریس اور اندرونی سوزش کا سبب بنتا ہے، جس کے باعث دماغی اور قلبی امراض کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:کھانسنے سے چینی شخص کے ساتھ کیا حیران کن واقعہ پیش آیا؟
چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات ثابت بھی ہوئی جب بار بار استعمال ہونے والے تیل سے بنی غذاؤں کے منفی اثرات سامنے آئے۔ ماہرین کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ تیل انسانوں کے لیے بھی اتنا ہی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے دوران یہ بات ایسے ثابت ہوئی، جب چوہوں کے ایک گروپ کو بار بار استعمال ہونے والے تیل میں پکائی گئی غذائیں دی گئیں تو چوہوں کے دماغ میں مسائل پیدا ہونے لگے اور ان میں کئی دماغی بیماریاں بھی پیدا ہونے لگیں۔اس تحقیق کے بعد ماہرینِ صحت نے لوگوں کو یہ مشورہ دیا ہے کہ تیل کا بار بار استعمال کرنے سے گریز کریں اور تازہ تیل کا استعمال کریں اور اپنی صحت کی حفاظت کریں۔
“پکوان تیل صحت کے لیے مضر کیوں؟” ایک تبصرہ