پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور اب رہنما آئی پی پی فیاض الحسن چوہان نے دبنگ وی لاگز کے نام سے اپنے وی لاگنگ کا سفر شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنا پہلا وی لاگ اختر مینگل کے استعفیٰ پر کیا۔
اس کے علاوہ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی بھی اپنے یوٹیوب چینل پر اب سیاست سے زیادہ ایکٹو ہیں اور پاکستان کے سیاسی معاملات پرگفتگو کرتے رہتے ہیں۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے خود ساختہ جلاوطن رہنما شہباز گل بھی عرصہ دراز سے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اپنے وی لاگز بنا رہے ہیں۔
پاکستان میں سیاستدانوں کی جانب سے وی لاگنگ کا ٹرینڈ بڑھ رہا ہے جوکہ صحافتی اور معاشرتی لحاظ سے کوئی نیک شگون نہیں ہے۔
پاکستان میں سیاستدان طبقہ جو منہ میں آئے وہ بولنے کا عادی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر ٹی وی چینلز پر شو کے دوران لڑائی بھی ہو جاتی ہے جہاں سیاستدان اپنے مدمقابل کو یا ان کے پارٹی کے سربراہ کو ایسی بات کردیتےہیں جو اشتعال دلاتی ہے، اور بات ہاتھا پائی تک آ جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:جوکچھ نہیںکرسکتا ، وہ ٹیچنگ کر لیتا ہے کا جواب
ٹی وی پر تو ایسی بات سینسر کر دی جاتی ہے، لیکن جب سیاستدانوں کو جو منہ میں آئے وہ اپنے وی لاگ میں بیان کرنے کا موقع ملے گا تو وہ ایک نئی سیاسی محاذ کو جنم دے گا جو مزید اختلافات کی سیاست کا باعث بنے گا۔
اسی طرح ان وی لاگز میں دی جانے والی معلومات یک طرفہ اور بعض اوقات غیر مصدقہ بھی ہو گی جس سے معاشرتی تنازعات پیدا ہونے کا خطرہ رہے گا۔
جس طرح میڈیا کو شتر بے مہار آزادی نہیں دی جاسکتی ، اسی طرح سیاستدانوں کو بھی سوشل میڈیا پر بے خوف آزادی میسر آنے سے سیاست اور اخلاقیات کا شیرازہ بکھر جائےگا۔