اہم خبریں

پاکستان میں‌کس سیاسی جماعت پر کب پابندی لگی

حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی خبر آنے کے بعد سے سیاسی اور قانونی ماہرین کی رائے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومتی اتحادی ایم کیو ایم اور ق لیگ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کے معاملے پر حکومت کی جانب سے اعتماد میں نہ لینے کا شکوہ سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب حکومت کی سب سے بڑی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کی جانب سے اس عمل کی ابتدائی طور پر مخالف کی گئی ہے۔ پی پی پی رہنما فرحت اللہ بابر نے تو سیاسی جماعت پر پابندی اور رہنماؤں پر غداری کے مقدمے چلانے کی بات کو بکواس قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ حکومت کو پارٹی بین کرنے کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ریفرنس دائر کرنا پڑے گا۔ جس میں امید ہے کہ انہیں ناکامی ہوگی ۔لیکن بالفرض اگر وہ اس میں کامیاب ہو بھی جاتے ہیں تو ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے پی ٹی آئی کی مقبولیت میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی پر پابندی

ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات ہوتے رہے ہیں۔ جماعت پر پابندی کے بعد سیاسی جماعتیں ایک نئے نام سے سامنے آجاتی ہیں اور اپنی جدوجہد شروع کر دیتی ہیں۔ ہمدردی کا ووٹ ملنے کے بعد یہ پارٹی جلد ہی عوام میں مقبول ہو جاتی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان بننے کے بعد سے پارٹیوں پر پابندی کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ 1954 میں کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان پر پابندی لگائی گئی۔ مارچ 1971 میں جنرل یحییٰ خان نے شیخ مجیب الرحمن کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی لگائی۔
سال 1975 میں پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی لگائی۔ مئی 2020 میں جئے سندھ قومی محاذ اے جبکہ 2021 میں تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگائی گئی۔
مسلم لیگ ن حکومت کے پے درپے جذباتی فیصلوں کو دیکھ کر سیاسی اور قانونی ماہرین ایک ہی سوال کر رہے ہیں کہ ان کو یہ مشورہ دینے والا کون ہے؟

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button