
ماضی میں پی ٹی آئی کے بہت بڑے حریف اور آج حیران کن طور پر اتحادی مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کیلئے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے۔ قائد جے یو آئی ف اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ کے پی کے اسمبلی کے علاوہ پی ٹی آئی بقیہ تمام اسمبلیوں سے بھی استعفیٰ دینے کو تیار ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں بھی اس وقت حقیقی مینڈیٹ نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کامزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تلخیاں رہیں ہیں تاہم اب حالات معمول پر لانے کی کوشش جاری ہے۔
مولانا صاحب کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی پی ٹی آئی سے ملک کر آئندہ کی حکمت عملی طے کرے گی۔
عمران خان پر کیسز پر رد عمل دیتے ہوئے قائد جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت کسی سیاست دان پر مقدمے نہیں بننے چاہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو الیکشن سے پہلے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہمارا مقابلہ میدان میں ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے پہلے برطرف وزیراعظم کی کہانی
ملک میں انتخابات پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فوج کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور نگران سیٹ اپ کا تصور بھی ختم ہونا چاہیے، تب جاکر ملک میں شفاف الیکشن ہونگے۔
مولانا صاحب نے ملک بھر میں پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز بھی دے ڈالی۔
ملک میں مارشل لاء اورایمرجنسی کی باتوں پر رد عمل دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ مارشل لاء یا ایمرجنسی سے ان کا کچھ نہیں بنے گا،حالات اور اختیارات ان کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے،فوج کو صحیح راستے پر مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو ایسی غلطی دوبارہ نہیں کرنی چاہیے کیونکہ ماضی میںبھی وہ ایسی غلطی کرچکے ہیں جس میںانہوں نے چلتی ہوئی پنجاب اور کے پی کے اسمبلی تحلیل کردی جسکا خمیازہ آج تک بھگت رہے ہیں۔